اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے پاکستان اور فلپائن کی طرف سے ’امن کے لیے بین المذاہب اور بین الثقافتی مکالمے، افہام و تفہیم اور تعاون کے فروغ‘ کے حوالے سے پیش کی گئی قرارداد کو اتفاق رائے سے منظور کر لیا ہے۔
وزارت خارجہ کی پریس ریلیز کے مطابق سنہ 2004 میں شروع کی گئی پاکستان اور فلپائن کی اسپانسر شدہ قرارداد کا مقصد امن کی ثقافت کو فروغ دینے، سمجھنے اور پروان چڑھانے کے لیے بین مذہبی اور بین الثقافتی مکالمے کو فروغ دینے کی کوشش تھا۔
مذکورہ قررداد اس بات پر زور دیتی ہے کہ آزادی اظہار کے حق کا استعمال اس کے ساتھ خصوصی ذمہ داریاں بھی رکھتا ہے۔ قرارداد میں مذہبی علامتوں کی اہمیت اور احترام پر بھی زور دیا گیا ہے۔ قرارداد اس بات کی بھی توثیق کرتی ہے کہ تشدد کبھی بھی عدم برداشت کی کارروائیوں کے لیے جائز یا قابل قبول ردعمل نہیں ہے اور یہ کہ تشدد کا تعلق کسی مذہب، قومیت، تہذیب یا نسلی گروہ سے نہیں ہونا چاہیے۔
دنیا بھر میں مذہبی عدم برداشت اور نسل پرستی بالخصوص اسلامو فوبیا میں خطرناک حد تک اضافے کے پیش نظر جنرل اسمبلی کی جانب سے متفقہ طور پر قرارداد کی منظوری خاصی اہمیت کی حامل ہے۔ یہ بین الاقوامی یکجہتی اور تعاون کا پیغام بھی دیتا ہے۔
پاکستان بین المذاہب اور بین الثقافتی مکالمے، امن کے لیے افہام و تفہیم اور تعاون اور پرامن بقائے باہمی اور بین المذاہب اور ثقافتی ہم آہنگی کی اقدار کے فروغ کے لیے کوششوں کی قیادت کرتا رہے گا۔