عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی جانب سے کورونا وائرس کی ایک نئی قسم کے تیزی سے پھیلنے کے بارے میں دُنیا بھر کو خبردار کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ وائرس دُنیا بھرمیں تیزی سے پھیل رہا ہے۔
مزید پڑھیں
ڈبلیو ایچ اور کی جانب سے جاری وارننگ کے مطابق جے این ون نامی کرونا وائرس کی قسم اس وقت بھارت، چین، برطانیہ اور امریکا سمیت دنیا کے دیگر ممالک میں بھی تیزی سے پھیل رہا ہے۔
ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ اس وقت عوام کے لیے خطرہ کم ہے اور موجودہ ویکسینز کے ذریعے تحفظ حاصل کیا جا سکتا ہے لیکن ساتھ ہی خبردار بھی کیا ہے کہ موسم سرما میں کووڈ اور دیگر انفیکشن میں زیادہ اضافہ ہوسکتا ہے۔
آر ایس وی اور نمونیا کی بیماری میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے
ڈبلیو ایچ او کے مطابق شمالی کرہ ارض میں اس وقت سانس کے وائرس جیسے فلو، ریسپائریٹری سنسیٹیئل وائرس (آر ایس وی) اور نمونیا جیسی بیماریوں میں بے پناہ اضافہ ہو رہا ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے مطابق کرونا وائرس کا سبب بننے والا وائرس وقت کے ساتھ مسلسل تبدیل ہوتا رہتا ہے اور بعض اوقات اس سے نئی قسمیں پیدا ہوتی ہیں۔
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کا مزید کہنا ہے کہ فی الحال عالمی ادارہ کرونا کی قسم ’اومیکرون‘ سے منسلک متعدد اقسام پر نظر رکھے ہوئے ہے تاہم اس وقت جے این۔1 دنیا کے بہت سے ممالک میں تیزی سے پھیل رہا ہے۔
جے این ون امریکا میں سب سے تیزی کے ساتھ پھیلا ہے
ادھر امریکی سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن کے مطابق جے این۔1 اس وقت امریکا میں سب سے تیزی سے پھیلنے والی قسم ہے ۔
برطانیہ کی ہیلتھ سیکیورٹی ایجنسی کا کہنا ہے کہ اس وقت لیبارٹری میں کیے جانے والے کووڈ ٹیسٹوں میں سے تقریباً 7 فیصد مثبت کووڈ ٹیسٹ جے این۔1 پر مشتمل ہیں۔ برطانوی ادارے کا کہنا ہے کہ وہ اس اوردیگر ورژن پرتمام دستیاب اعداد و شمار کی نگرانی جاری رکھے ہوئے ہے۔
موسم سرما میں اضافہ
ڈبلیو ایچ او کے جائزے میں کہا گیا ہے کہ ‘ امکان ہے کہ یہ قسم سارس کووڈ-2 (کورونا وائرس) کے کیسز میں اضافے کا سبب بن سکتی ہے جبکہ دیگر وائرل اور بیکٹیریل انفیکشنز میں بھی اضافہ ہو سکتا ہے، خاص طور پر ان ممالک میں جہاں سردیوں شروع ہو چکی ہیں یا شروع ہونے والی ہیں۔
ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ اس بات کے ابھی بھی محدود شواہد موجود ہیں کہ جے این۔1 کے خلاف کرونا ویکسین کتنی قوت مدافعت پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
ڈبلیو ایچ او کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس قسم کے وائرس کے صحت پر اثرات پر مزید کام کرنے اور مطالعات کی ضرورت ہے۔ انفیکشن اور شدید بیماری کی روک تھام کے لیے ڈبلیو ایچ او ہدایات جاری کی ہیں کہ گنجان آباد اور پر ہجوم جگہوں پر ماسک کا استعمال کیا جائے۔
ڈبلیو ایچ او کی ہدایات
جب کھانسی یا چھینک آئے تو اپنے منہ کو ڈھانب لیں، اپنے ہاتھوں کو مسلسل دھوتے رہیں، کرونا اور فلو ویکسینز سے متعلق خود کو آگاہ رکھیں، اگر آپ بیمار ہیں تو اپنے گھر تک محدود رہیں۔ اگر آپ میں علامات پائی جاتی ہیں تو اپنے کرونا وائرس ٹیسٹ کروائیں۔