چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے وعدے پورے نہ کیے تو ان کی پارٹی کے لیے وزارتیں رکھنا مشکل ہوجائے گا۔
کراچی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرخارجہ نے کہا کہ وفاقی حکومت نے سیلاب متاثرین کی مالی مدد کا جووعدہ کیا تھا وہ پورا نہیں کیا جس پر پیپلز پارٹی کو افسوس ہے۔
وزیرخارجہ بلاول بھٹونے کہا کہ وفاقی حکومت نے وعدے پورے نہ کیے تو ہمارے لیے مشکل ہو گا کہ اپنی وزارتیں برقرار رکھیں۔ تاہم انھوں نے امید ظاہر کی کہ ان کی شکایت کا ازلہ کرلیا جائے گا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ اس وقت عوام کا سب سے بڑا مسئلہ مہنگائی ہے اور بیروزگاری ہے جبکہ سیلاب سے پاکستان کی معیشت کو بہت بڑا دھچکا لگا تاہم چھوٹے کسان اور کاشتکار کی مدد کی جائے توملکی ضروریات پوری ہوسکتی ہیں۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ وفاقی حکومت کو سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے کیے گئے وعدے پورے کرنے ہوں گے۔ انھوں نے یاد دلایا کہ وفاقی حکومت نے سیلاب متاثرین کو 4اعشاریہ 7ارب روپے دینے کا وعدہ کیا ہے۔
بلاول بھٹو کاکہنا تھا کہ ڈیجیٹل مردم شماری ہمارے اعتراضات کاحل نہیں ہے اور ہم مردم شماری کو سپورٹ بھی کرسکتے ہیں لیکن جوطریقہ کاراپنایا گیا وہ درست نہیں۔ انھوں نے واضح کیا کہ اگر وفاقی حکومت پیپلزپارٹی کے اعتراضات پر غور نہیں کرتی توسندھ اس کا ساتھ نہیں دے گا۔
عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ عمران خان سیاست میں نفرت اور تقسیم لے کر آئے اور خود زمان پارک میں چھپے بیٹھے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ سب کی توجہ عمران خان کی بجائے ملکی مسائل پر ہونی چاہیے تاکہ بحرانوں سے نمٹا جاسکے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت اپنے وسائل سے کسانوں کے لیے پیکیج کااعلان کررہی ہے۔
مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ 25 ایکڑ تک زمین رکھنے والوں کو بیج کی مد میں فی ایکڑ 5ہزارروپے فراہم کیے جائیں گے۔