جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ اگر انتخابات شفاف نہ ہوئے تو مصنوعی طریقے سے بننے والی حکومت 2 سال بھی نہیں چل سکے گی۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہاکہ 2018 کے انتخابات کے حوالے سے لوگوں کو یقین ہو گیا ہے کہ شفاف نہیں تھے۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی پاکستان کی سب سے بڑی جماعت ہے، اگر الیکشن کمیشن انتخابات کے دوران قوانین پر مکمل عملدرآمد کرائے تو نتائج کچھ اور ہی آئیں مگر یہاں ایسا نہیں ہوتا۔
انہوں نے کہاکہ قانون کے تحت کوئی بھی امیدوار الیکشن مہم کے دوران ایک مخصوص رقم خرچ کر سکتا ہے مگر یہاں جس کے پاس جتنا پیسا ہے وہ اتنی ہی زیادہ رقم خرچ کر کے آگے آ جاتا ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہاکہ ہماری سیاسی پارٹیوں کے لیڈران آمریت سے بھی آگے نکل چکے ہیں، سب نے اپنے اپنے خاندان کے لوگوں کو ٹکٹ دیے ہوئے ہیں۔ ملک پر آج تک وہی لوگ مسلط ہیں جو انگریز دور میں تھے۔
مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف میں کوئی فرق نہیں
انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف میں کوئی خاص فرق نہیں، پی ٹی آئی کی خیبرپختونخوا میں مقبولیت جماعت اسلامی کی وجہ سے تھی کیونکہ اتحادی حکومت میں ہمارے وزرا نے دیانتداری سے بڑھ چڑھ کر کام کیا۔
ایک سوال کے جواب میں سراج الحق نے کہاکہ ہمارا مقصد چند وزارتیں حاصل کرنا نہیں ورنہ کسی بھی اتحاد میں شامل ہو کر یہ کامیابی سمیٹی جا سکتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ آج بڑے بڑے دعوے کرنے والی پارٹیاں بعد میں اپنے منشور کو ہاتھ تک نہیں لگاتیں، پیپلزپارٹی، مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی کو کارکردگی دکھا کر ووٹ مانگنے چاہییں۔
سودی نظام کے ہوتے ہوئے پاکستان ترقی نہیں کر سکتا
انہوں نے کہاکہ ان تینوں جماعتوں نے ملک پر سودی نظام مسلط کیے رکھا، اور اس نظام کے ہوتے ہوئے پاکستان ترقی نہیں کر سکتا کیونکہ یہ اللہ اور اس کے رسولﷺ سے جنگ ہے۔
انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی کو اگر ایک دن کی بھی حکومت ملی تو ہمارا پہلا ایکشن سودی نظام کے خلاف ہوگا۔
سراج الحق نے کہاکہ اس وقت سوا 7 کروڑ پاکستانیوں پر زکوٰۃ فرض ہے، ان سب سے زکوٰۃ لی جائے تو یہ 40 کھرب روپے زیادہ کی رقم بنتی ہے۔ اس کے علاوہ حکومت کو اجازت ہے کہ وہ بوقت ضرورت ٹیکس لگا سکتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ اس وقت اوورسیز پاکستانیز ملک میں 50 ارب ڈالر بھیجنے کے لیے تیار ہیں مگر ان کا مطالبہ ہے کہ ہمیں قابل اعتماد حکومت چاہیے۔
آبادی میں اضافہ کوئی مسئلہ نہیں
ایک سوال کے جواب میں سراج الحق آبادی میں اضافہ کوئی مسئلہ نہیں، جن ممالک نے آبادی کو کنٹرول کیا وہ آج پچھتا رہے ہیں، ہماری آبادی کا 65 فیصد نوجوانوں پر مشتمل ہے، صرف ان کو درست راستہ دکھانے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہاکہ صرف آئی ٹی کی ایکسپورٹس کو 3 سالوں میں 20 ارب ڈالر پر لے جایا جا سکتا ہے۔ لیکن مسئلہ صرف خراب طرز حکمرانی اور کرپشن کا ہے۔