نمیبیا کی آزادی اور نسلی امتیاز کے خلاف جدوجہد کے ہیرو مانے جانے والے نمیبین صدر ہیج گینگوب کینسر سے لڑتے لڑتے 82 سال کی عمر میں انتقال کر گئے، ہیج گینگوب کے انتقال پر پاکستان، جرمنی، روس سمیت دُنیا بھر کے ممالک نے انتہائی افسوس اور دکھ کا اظہار کیا ہے۔
نمیبیا کی حکومت نے اتوار کو باضابطہ ہیج گینگوب کے انتقال کا اعلان کیا، حال ہی میں گینگوب نے نسل کشی سے متعلق کنونشن میں اسرائیل کے خلاف جنوبی افریقہ کی عالمی عدالت انصاف میں مقدمے کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا تھا اور اسرائیل کی حمایت پر جرمنی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ جرمنی اپنا ماضی بھول گیا۔
ہیج گینگوب نے نمیبیا کے صدر کی حیثیت سے اپنی دوسری مدت پوری کرتے ہوئے گزشتہ ماہ انکشاف کیا تھا کہ ان کو کینسر کا عارضہ لاحق ہے جس کا علاج چل رہا ہے۔
Announcement of the Passing of H.E Dr @hagegeingob, President of the Republic of Namibia, 04 February 2024
Fellow Namibians,
It is with utmost sadness and regret that I inform you that our beloved Dr. Hage G. Geingob, the President of the Republic of Namibia has passed on… pic.twitter.com/Qb2t6M5nHi
— Namibian Presidency (@NamPresidency) February 4, 2024
سابق نائب صدر ننگولو مبومبا نے اتوار کے روز نئے نائب صدر نیتمبو نندی ندوہ کے ساتھ صدر کے طور پر ہیج گینگوب کے جانشین کے طور پر حلف لیا۔ اب ننگولو مبومبا اور نیتمبو نندی ندوہ اس سال کے آخر میں صدارتی اور قومی اسمبلی کے انتخابات تک خدمات سر انجام دیں گے۔
اس سے قبل سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ننگولو مبومبا نے صدر ہیج گینگوب کے انتقال کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’ ہمارے پیارے ڈاکٹر ہیج جی گینگوب، جمہوریہ نمیبیا کے صدر آج انتقال کر گئے ہیں۔ انتقال کے دوران ان کی پیاری اہلیہ میڈم مونیکا گینگوس اور ان کے بچے بھی موجود تھے۔
پاکستان کا نمیبیا کے صدر کے انتقال پر تعزیت اور افسوس کا اظہار
پاکستان کے دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر گینگوب ایک زیرک سیاستدان، نمیبیا کی آزادی کی جدوجہد کے نمایاں آئیکون اور نمیبیا کے آئین کے اہم معمار تھے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ہیج گینگوب کی نمیبیا کی قوم اور نسلی امتیاز کے خاتمے اور جنوبی افریقی ممالک کے حقوق کے لیے جدوجہد کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
پاکستان کے صدر ڈاکٹر عارف علوی نے بھی اپنے تعزیتی پیغام میں ہیج گینگوب کے انتقال پر انتہائی دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
🔊: PR NO. 3️⃣4️⃣/2️⃣0️⃣2️⃣4️⃣
The Sad Demise of President Geingob of Namibia
🔗⬇️ https://t.co/VozTvU0n3X pic.twitter.com/jDBr9JQlHP
— Ministry of Foreign Affairs – Pakistan (@ForeignOfficePk) February 4, 2024
جنوبی افریقا کا اظہار افسوس
ادھر جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامفوسا نے کہا کہ آج جنوبی افریقہ اپنے ایک بہترین رہنما، محب وطن اور دوست کے انتقال پر سوگ میں اپنے دوست ملک نمیبیا کے عوام کے ساتھ ہے۔
Today, South Africa joins the people of our sister state Namibia in mourning the passing of a leader, patriot and friend of South Africa.
Our thoughts and prayers are with the Geingob family and the people of Namibia who have lost an outstanding leader in a year in which… pic.twitter.com/ssn7axOa3s
— Cyril Ramaphosa 🇿🇦 (@CyrilRamaphosa) February 4, 2024
کینیا کے صدر اور ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر کا اظہار افسوس
کینیا کے صدر ولیم روٹو اور کئی دیگر افریقی رہنماؤں نے بھی ان کی وفات پر انتہائی دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے، ادھر ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے ڈائریکٹر ٹیڈروس ایڈہانوم گیبریسس نے نمیبیا کے باشندوں کے لیے صحت کے شعبےکو بہتر بنانے کے لیے ہیج گینگوب کے کام کو سراہا اور انہیں ’ دور اندیش رہنما‘ قرار دیا۔
Deeply saddened by the passing of my brother @hagegeingob, President of #Namibia.
President Geingob was a visionary leader of 🇳🇦, whose courage epitomized his nation's reputation as "The Land of the Brave." His dedication to improving the lives and #HealthForAll Namibians will… https://t.co/sX3RIvW7Z3 pic.twitter.com/y9Usc0hPC4
— Tedros Adhanom Ghebreyesus (@DrTedros) February 4, 2024
روسی صدر کا اظہار افسوس
افریقی یونین کمیشن کے سربراہ موسیٰ فاکی مہامت، روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا ہے کہ وہ اس حیرت انگیز شخص کو ہمیشہ یاد رکھیں گے۔ 2014 میں پہلی بار منتخب ہونے والے گینگوب نمیبیا کے سب سے طویل عرصے تک وزیر اعظم اور تیسرے صدر تھے۔
سنہ 2013 میں گینگوب کے دماغ کی سرجری ہوئی تھی اور گزشتہ برس ہمسایہ ملک جنوبی افریقہ میں ان کا ایورٹک آپریشن ہوا تھا، وہ ونڈہوک کے لیڈی پوہمبا اسپتال میں زیر علاج تھے اور اتوار کو انتقال کر گئے۔
صدر ہیج گینگوب نمیبیا کے بانیوں میں سے ایک تھے اور انہوں نے ملک کی جمہوری ترقی کے لیے عظیم خدمات انجام دیں۔1941 میں شمالی نمیبیا کے ایک گاؤں میں پیدا ہونے والے ہیج گینگوب اوامبو لوگوں سے باہر جنوبی افریقی ملک کے پہلے صدر تھے، اپنے ابتدائی سالوں میں انہوں نے جنوبی افریقہ کی نسل پرست حکومت کے خلاف اپنی تحریک کا آغاز کیا، 1964 ء میں انہیں اقوام متحدہ میں سوپو لبریشن موومنٹ کا نمائندہ مقرر کیا گیا۔
انہوں نے بوٹسوانا اور ریاستہائے متحدہ امریکا میں تقریبا 3 دہائیاں گزاریں ، 1989 میں نمیبیا واپس آئے اور اپنے آزاد وطن میں سوپو کی انتخابی مہم کی قیادت کی۔