انتخابات میں دھاندلی کے الزامات، بلوچستان میں بھی احتجاج جاری

پیر 12 فروری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

عام انتخابات میں پولنگ کا مرحلہ تو مکمل ہو گیا لیکن امیدوران کی جانب سے الیکشن کمیشن، انتظامیہ اور انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے والے امیدواروں کے خلاف دھاندلی کے الزامات کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے۔

ملک بھر کی طرح بلوچستان میں بھی مختلف سیاسی جماعتوں اور امیدوران نے الیکشن میں مبینہ دھاندلی کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ امیدوران نے مختلف شہروں میں ڈپٹی کمشنروں دفاتر کے سامنے احتجاجی کیمپ لگائے ہوئے ہیں جبکہ قومی شاہراہوں کو آمدورفت کے لیے بھی بند کیا گیا ہے۔

بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں گزشتہ 4 روز سے ڈی آر او آفس کے باہر احتجاجی کیمپ لگا ہوا ہے۔ احتجاجی کیمپ میں پشنتخواہ ملی عوامی پارٹی، نیشنل پارٹی ، بلوچستان نیشنل پارٹی، ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی اور پاکستان تحریک انصاف نے الیکشن میں دھاندلی اور من پسند امیدوران کو کامیاب کروانے کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔

احتجاج میں شامل مظاہرین کے مطابق الیکشن میں کھلم کھلا دھاندلی کی گئی اور نتائج میں ردو بدل کیا گیا جو کسی صورت قابل قبول نہیں۔

جمعیت علمائے اسلام ف، پاکستان پیپلز پارٹی اور بلوچستان نیشنل پارٹی کی جانب سے دھاندلی کے خلاف قلات کے مقام پر کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ کو ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا ہے جبکہ شہر میں بھی کاروباری مراکز جزوی طور پر بند ہیں۔ اس کے علاؤہ پاک افغان سرحدی شہر چمن میں پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی کی جانب سے شٹر ڈاؤن ہڑتال کی گئی ہے جس کے باعث کاروباری مراکز مکمل طور پر بند ہیں جبکہ گزشتہ شب کوئٹہ چمن قومی شاہراہ کو ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا ہے۔

ژوب اور لورالائی میں بھی جمعیت علمائے اسلام ف کی جانب سے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے مظاہرین ڈی سی آفس کے بارہ سراپا احتجاج ہیں جبکہ قومی شاہراہوں کو وقت فوقتاً بند کیا جارہا ہے۔

شاہراہوں کی بندش، خصوصی ٹرین چلادی گئی

 بلوچستان میں قومی شاہراہوں کی بندش کے باعث ریلوے حکام نے خصوصی ٹرینیں بھی چلائی ہیں۔ ریلوے حکام کے مطابق 5 بوگیوں پر مشتمل خصوصی ٹرین کوئٹہ سے سبی کے لیے روانہ کر دی گئی۔

بلوچستان سے چلنے والی ٹرینوں میں اضافی بوگیاں بھی لگائی جا رہی ہیں۔ کوئٹہ سے پشاور جانیوالی جعفر ایکسپریس اور کراچی جانیوالی بولان میل میں ایک ایک اضافی بوگی لگائی جا رہی ہے۔ سبی سے ہرنائی جانیوالی پسنجر ایکسپریس میں بھی ایک اضافی بوگی لگائی جا رہی ہے۔ 13 فروری کو سبی سے کوئٹہ اور سبی سے ہرنائی کے لیے بھی خصوصی ٹرین چلائی جائے گی۔ شاہراہوں کی بندش اور سبی اجتماع کی وجہ سے خصوصی ٹرینیں اور اضافی بوگیاں لگائی جا رہی ہیں۔ سیاسی جماعتوں کا مطالبہ ہے کہ انتخابات میں ہونے والی مبینہ دھاندلی کے خلاف تحقیقات کی جائیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

پیسے بھیجنے کا بڑھتا فراڈ، اسٹیٹ بینک نے شہریوں کے لیے اہم ہدایات جاری کردیں

سپریم کورٹ میں 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سالانہ انتخابات، عاصمہ جہانگیر گروپ کے ہارون رشید کامیاب

موسم سرما کی پہلی بارش، محکمہ موسمیات نے پیشگوئی کردی

راولپنڈی ٹیسٹ: پاکستان کی ٹیم جنوبی افریقہ کیخلاف 333 رنز بناکر آؤٹ

ویڈیو

آنکھوں میں اندھیرا مگر خواب روشن: حسن ابدال کی اسرا نور کی کہانی

کیا نواز شریف نے اپنا کردار محدود کرلیا؟

شہباز حکومت اور جی ایچ کیو میں بہترین کوآرڈینیشن ہے، ون پیج چلتا رہے گا، انوار الحق کاکڑ

کالم / تجزیہ

ہم ’یونیورس 25‘ میں رہ رہے ہیں؟

پاک افغان امن معاہدہ کتنا دیرپا ہے؟

انسانیت کے خلاف جنگ