قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سرفراز احمد گزشتہ 8 سال سے پاکستان سپر لیگ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹر کی قیادت کررہے ہیں، ان کی قیادت میں پی ایس ایل سیزن 4 کی ٹرافی کوئٹہ گلیڈی ایٹر نے جیتی تھی، تاہم اس کے بعد کوئٹہ گلیڈی ایٹر کی پی ایس ایل میں کارکردگی اتار چڑھاؤ کا شکار ہے۔
پی ایس ایل سیزن 9 کی آمد آمد ہے، لیکن کوئٹہ گلیڈی ایٹر کے کپتان سرفراز احمد کو قیادت سے ہٹانے کی باتیں بھی زیرگردش ہیں، کوئٹہ گلیڈی ایٹر کے سربراہ ندیم عمر نے سرفراز احمد کو فرنچائز کی کپتانی سے ہٹانے کا اشارہ دیا ہے۔
ویب سائٹ کرکٹ پاکستان ڈاٹ کام کو انٹرویو میں پی ایس ایل فرنچائر کوئٹہ گلیڈی ایٹر کے سربراہ ندیم عمر نے کہا کہ سرفراز احمد ہمیشہ سے ہمارے دلوں میں ہیں، ان کا کوئٹہ گلیڈی ایٹر کی پی ایس ایل ٹرافی جیتنے میں بڑا ہاتھ ہے، 8 سال انھوں نے قیادت کی، ان کی قائدانہ صلاحیتوں پر کوئی شک نہیں ہے، البتہ بدقسمتی سے گزشتہ 3،4 سال میں فرنچائز کی کارکردگی اوپر نیچے ہوتی رہی۔
مزید پڑھیں
ندیم عمر نے کہا کہ کہتے ہیں ٹیم اچھی ہو تب ہی کپتان عمدہ پرفارم کرتا ہے، اس بار ٹیم اچھی بن گئی ہے، اب ہمارے نئے کوچ شین واٹسن پاکستان آگئے ہیں، ان کا خیال ہے کہ سرفراز کو قیادت سے بریک دینا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ابھی تک سرفراز احمد کو قیادت سے ہٹانے کا کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا، رائیلی روسو کو سرفراز احمد کی جگہ کوئٹہ گلیڈی ایٹر کا کپتان بنانے کی تجویز ہے، تاہم رائیلی روسو نے اب تک کسی ٹیم کی قیادت نہیں سنبھالی،اسی لیے ہم تذبذب کا شکار ہیں، سرفراز احمد کپتان ہوں یا نہیں یہ ٹیم انہی کی رہے گی، اگروہ چاہیں تو ہم کوئی فیصلہ کرلیں گے۔
ندیم عمر نے کہا کہ جس طرح ٹیم کی کارکردگی رہی لوگ بھی یہی چاہتے ہیں کہ کوئی تبدیلی آئے لیکن ہم نے یہ فیصلہ سرفراز اورکوچ شین واٹسن پر ہی چھوڑ دیا ہے، مجھے خوشی ہے کہ سر ویوین رچرڈز آرہے ہیں، اگر کیون پیٹرسن بھی آ گئے تو کوئٹہ کی وہ کور ٹیم واپس آ جائے گی جس نے بہت اچھا پرفارم کیا تھا، سرفراز کے حوالے سے 2 دن میں فیصلہ کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل کے دوران کوئٹہ گلیڈی ایٹر کی معاونت کے لیے شین واٹسن اور معین خان دونوں موجود ہوں گے لیکن شین واٹسن کو مکمل آزادی ہوگی کہ وہ جو چاہیں کریں، شین واٹسن کا تجربہ بھی ہے اور وہ ٹی ٹوئنٹی کے بہت زبردست کھلاڑی رہ چکے ہیں، امید ہے شین واٹسن کی کوچنگ سے کوئٹہ گلیڈی ایٹر کامیاب ثابت ہوگی۔
کس ٹیم نے کب اور کتنی بار پی ایس ایل کا ٹائٹل جیتا
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں شریک تمام 6 ٹیمیں ٹائٹل جیت چکی ہیں، اسلام آباد یونائیٹڈ اور لاہور قلندر 2 مرتبہ ٹائٹل جیتنے والی ٹیمیں ہیں۔
کون سی ٹیم کپ چیمپیئن بنی؟
پی ایس ایل میں شامل تمام ٹیمیں چیمپئن بننے کا مزہ چکھ چکی ہیں، اسلام آباد یونائیٹڈ اور لاہور قلندر نے 2، 2 اور بقیہ ٹیموں نے ایک ایک بار ٹرافی اٹھائی۔
لیگ کا آغاز 2016 میں یواے ای سے ہوا، جس میں مصباح الحق کی قیادت میں اسلام آباد یونائیٹڈ نے میلہ لوٹا اور فائنل میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو شکست دی۔
2017 میں پی ایس ایل سیزن 2 کا فائنل لاہور میں ہوا، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز ایک بار پھر ٹائٹل اپنے نام کرنے میں ناکام رہی اور پشاور زلمی نے میدان مارا۔
اس کے بعد 2018 میں پی ایس ایل سیزن تھری میں اسلام آباد یونائیٹڈ نے پھر سے بازی مار لی ، اس بار انہوں نے دفاع چیمپئن پشاور زلمی کو شکست دی۔
2019 میں پی ایس ایل سیزن فور میں بلآخر کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی قسمت جاگی اور پشاور زلمی کو شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کیا۔2020 میں سیزن فائیو میں کراچی کنگز پی ایس ایل کا نیا چیمپئن بنا، فائنل معرکے میں لاہور قلندرز کو شکست دی۔
پی ایس ایل سیزن 6 کا فائنل کورونا کے باعث ابوظہبی میں کھیلا گیا، فائنل میں محمد رضوان کی قیادت میں ملتان سلطانز نے پشاور زلمی کو پچھاڑ کر ٹرافی اپنے نام کی۔
اب بات کی جائے لاہور قلندرز کی تو ملسلسل 6 ایونٹ میں ناکام رہنے والی لاہور قلندرز کی قسمت 2022 میں جاگی۔
پہلی بار لاہور قلندرز کی قیادت کرنے والے نوجوان فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی نے ٹیم کو چیمپئن بنوایا اور فائنل میں 2021 کی دفاعی چیمپئن ملتان سلطانز کو زیر کیا۔
اس کے بعد 2023ء میں بھی لاہور قلندر ایک بار بھی پی ایس ایل کی ٹرافی اپنے نام کرنے میں کامیاب رہی۔
اب یہ دیکھنا ہے کہ پی ایس ایل 2024 کا نیا چیمپئن کون بنے گا؟