ایک رات کی خراب نیند سے بھی دماغ میں ایسی تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں جو ایک سے دو سال کی عمر میں اضافے کا عندیہ دیتی ہیں۔
جرنل آف نیورو سائنس میں شائع تحقیق میں مشین لرننگ ٹیکنالوجی کو استعمال کرکے نیند کی کمی کے شکار افراد کی دماغی عمر کا تخمینہ لگایا گیا۔ تحقیق میں 134 افراد کو شامل کرکے ان کے چار گروپس بنائے گئے۔
پہلا گروپ ایسے افراد کا تھا جو ایک رات مکمل طور پر نیند سے محروم رہا۔ دوسرا گروپ تین گھنٹے کم سونے والے افراد کا تھا۔ تیسرا نیند کی دائمی کمی (ہر رات پانچ گھنٹے سونے کے عادی) کے شکار افراد کا تھا جبکہ چوتھا ہر رات 8 گھنٹے سونے والوں کا تھا۔
تمام افراد کے پانچ راتوں تک ایم آر آئی اسکین کیے گئے تاکہ نیند کی کمی سے پہلے اور بعد کے اثرات کا موازنہ کیا جا سکے۔ نتائج سے معلوم ہوا کہ ایک رات مکمل طور پر نیند سے محروم رہنے والے افراد کی دماغی عمر میں ایک سے 2 سال کا اضافہ ہو گیا۔
البتہ جزوی اور دائمی نیند کی کمی کے شکار گروپس میں شامل افراد کی دماغی عمر میں آٹھ گھنٹے تک سونے والے افراد کے مقابلے میں کوئی خاص فرق نظر نہیں آیا۔
محققین کا کہنا تھا کہ فی الحال یہ اثرات محض ایک رات کی نیند سے محرومی کے شکار افراد میں نظر آئے تو یہ کہنا مشکل ہے کہ طویل المعیاد بنیادوں پر نیند کی کمی سے دماغی عمر پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔