پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے انٹرا پارٹی الیکشن میں بیرسٹر گوہر خان پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے بلا مقابلہ چیئرمین جب کہ عمر ایواب بلا مقابلہ سیکریٹری جنرل منتخب ہو گئے ہیں۔
مزید پڑھیں
جمعرات کو پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق بانی چیئرمین عمران خان کے حمایت یافتہ بیرسٹر گوہر خان کو پاکستان تحریک انصاف کا بلا مقابلہ چیئرمین جب کہ عمر ایوب کو مرکزی سیکریٹری جنرل منتخب کرلیا گیا ہے، دونوں رہنماؤں کے مقابلے میں کسی پارٹی کارکن نے کاغذات نامزدگی نہیں جمع کرائے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق یاسمین راشد بھی پنجاب کی بلا مقابلہ صدر منتخب ہو گئی ہیں جب کہ علی امین گنڈا پور خیبرپختونخوا اور حلیم عادل شیخ سندھ کے بلامقابلہ صدر منتخب ہو گئے ہیں۔
نوٹیفکیشن کے مطابق بلوچستان میں پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے صدر کے عہدے کے لیے 3 امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہے۔ جب کے دیگر عہدوں پر بھی پولنگ 3 مارچ کو ہوگی۔
واضح رہے الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے انٹرا پارٹی الیکشن کو کالعدم قرار دے دیا تھا جس کے بعد پی ٹی آئی بلے کے نشان سے بھی محروم ہو گئی تھی۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 11 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) پارٹی آئین کے مطابق انٹرا پارٹی انتخابات کروانے میں ناکام رہی ہے۔
اس وقت بھی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) نے انٹرا پارٹی الیکشن کرانے کا دعویٰ کیا تھا جن میں بیرسٹر گوہر خان کو بلامقابلہ چیئرمین منتخب کیا گیا تھا۔ تاہم اکبر ایس بابر نے الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کی تھی کہ پی ٹی آئی کے الیکشن اس کے آئین کے مطابق نہیں ہوئے۔
الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کا فیصلہ سنایا جس میں پاکستان تحریک انصاف سے بلے کا انتخابی نشان چھین لیا گیا۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اپنے فیصلے میں کہا کہ پی ٹی آئی کے نئے چیئرمین نے انٹراپارٹی الیکشن سے متعلق دستاویزات جمع کروائیں لیکن پی ٹی آئی چیئرمین ایسا کرنے میں ناکام ہو گئے تھے۔
الیکشن کمیشن کے فیصلے میں مزید کہا گیا تھا کہ عمر ایوب کو کسی آئینی فورم نے سیکرٹری جنرل تعینات نہیں کیا، عمر ایوب نیاز اللہ نیازی کو پارٹی چیف الیکشن کمشنر تعینات نہیں کرسکتے، پی ٹی آئی کے چیف الیکشن کمشنر کو انتخابات کرانے کا کوئی اختیار نہیں تھا۔
فیصلے میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کے وکیل نے اعتراف کیا ہے کہ پی ٹی آئی الیکشن کمشنر کی تعیناتی میں طریقہ کار اختیار نہیں ہوا۔
فیصلے میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کے 2017 میں منتخب عہدیداران کی مدت ختم ہوچکی ہے،عمر ایوب آئینی طور پر سکریٹری جنرل منتخب نہیں ہوئے جب کہ اسد عمر دستیاب ریکارڈ کے مطابق پارٹی کے سیکرٹری جنرل ہیں۔
فیصلے کے مطابق تحریک انصاف کے آئین میں ایسا نہیں کہ چیئرمین عہدیداران کی معیاد بڑھا سکتا ہے، پی ٹی آئی کے اپنے چیئرمین کی معیاد 13جون کو مکمل ہوگئی ہے، آئینی طور پر پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن سے قبل چیف آرگنائزر نے چلانا تھا۔
یاد رہے کہ انٹرپارٹی الیکشن کو لے کر پاکستان تحریک انصاف سے بلے کا نشان بھی چھین لیا گیا تھا جس کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے تمام اُمیدواروں نے آزاد حیثیت میں انتخابات میں حصہ لے کر کامیابیاں حاصل کیں، بعد ازاں پاکستان تحریک انصاف کے آزاد امیدواروں نے قومی و صوبائی اسمبلیوں میں مخصوص نشستوں کے حصول کے لیے سنی اتحاد کونسل میں شمولیت اختیار کر لی تھی۔