سابق صوبائی داخلہ اور نگران وفاقی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی یکم جون 1975 کو ڈیرہ بگٹی کے نواحی علاقے میں میر غلام قادر میسوری بگٹی کے گھر پیدا ہوئے۔ سرفراز بگٹی کے والد میر غلام قادر میسوری ایک قبائلی شخصیت تھے، سرفراز بگٹی نے لارنس کالج اور قائد اعظم یونیورسٹی اسلام آباد سے تعلیم حاصل کی۔
2013 کے عام انتخابات میں سرفراز بگٹی نے ن لیگ کے ٹکٹ پر ڈیرہ بگٹی سے الیکشن میں حصہ لیا اور کامیاب ہونے کے بعد صوبائی اسمبلی کا حصہ بنے۔ 14 اکتوبر 2013 کو صوبائی وزیر داخلہ منتخب ہوئے۔ سرفراز بگٹی صوبائی وزیر داخلہ کی حیثیت سے صوبے میں امن و امان کے قیام کے لیے سرگرم رہے انہوں نے بطور وزیر داخلہ لیویز فورس کو جدید خطوط پر آراستہ کیا اور بلوچستان پولیس کی بہتری کے لیے بھی اقدامات اٹھائے۔ سرفراز بگٹی پر امن دشمنوں کے جانب سے کئی حملے بھی کیے گئے۔
مزید پڑھیں
2018 میں سرفراز بگٹی نے بلوچستان عوامی پارٹی میں شمولیت اختیار کی اور 2018 کے جنرل انتخابات میں حصہ لیا لیکن انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ 2018 میں سرفراز بگٹی سینیٹر منتخب ہوئے اور 2021 میں ایک بار پھر سے سینیٹر منتخب ہوکر ایوان بالا کا حصہ بنے۔
سرفراز بگٹی 17 اگست 2023 کو نگران کابینہ کا حصہ بنے اور نگران وفاقی وزیر داخلہ کا منصب سنبھالا۔ 15 دسمبر 2023 کو انہوں نے نگران وزیر داخلہ کے عہدے سے استعفیٰ دے کر پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔ سرفراز بگٹی 2024 کے انتخابات میں پی بی 10 ڈیرہ بگٹی سے جے ڈبلیو پی کے گہرام بگٹی کو قریباً 27000 ووٹوں کی برتری سے شکست دے کر بلوچستان اسمبلی کا حصہ بنے۔
واضح رہے کہ بلوچستان اسمبلی میں قائد ایوان کے لیے کاغذات نامزدگی آج شام 5 بجے تک جمع ہوں گے، شام 6 بجے تک جانچ پڑتال کا عمل مکمل کیا جائے گا جبکہ قائد ایوان کے لیے پولنگ کل ہوگی۔
ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی جانب سے سرفراز بگٹی کے کاغذات نامزدگی جمع
پاکستان پیپلزپارٹی اور ن لیگ کی جانب سے وزرات عالیہ کے عہدے کے لیے میر سرفرازبگٹی کے کاغذات نامزدگی جمع کرادیے گئے۔
پیپلز پارٹی کے رہنما نواب ثناء اللہ زہری، میر علی مدد جتک اور صوبائی صدر چنگیز جمالی نے سرفراز بگٹی کے کاغذات جمع کرائے۔ علاوہ ازیں ن لیگ کے رکن اسمبلی سردارعبدالراحمان کھیتران نے بھی سرفرازبگٹی کے کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔