دنیا بھر میں ’سماعت کا عالمی دن‘ کیوں منایا جاتا ہے؟

اتوار 3 مارچ 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

دُنیا بھر کی طرح پاکستان میں سماعت کا عالمی دن اتوار کو منایا گیا جس کا مقصد قوت سماعت کے بارے میں آگاہی پیدا کرنا اور معاشرتی غلط فہمیوں کو دور کرنا ہے۔

اس عالمی دن کا مقصد سماعت کے مسائل کی بروقت شناخت خاص طور پر چھوٹے بچوں میں فوری طور پر مداخلت کی اہمیت پر روشنی ڈالنا ہے۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او)کے ڈائریکٹر جنرل، ٹیڈروس ایڈنوم گیبریئس نے اس دن کے حوالے سے اپنے خصوصی پیغام میں سماعت کے نقصان سے منسلک بدنما داغ پر قابو پانے کی اہمیت پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ معاشرتی غلط فہمیوں اور پالیسی سازوں کی توجہ کی کمی کی وجہ سے سماعت کی کمی کو اکثر معمولی مرض سمجھا جاتا ہے۔

ڈبلیو ایچ او کے مطابق دنیا بھر میں 80 فیصد سے زیادہ سماعت کی دیکھ بھال کی ضروریات پوری نہیں ہوتیں اور بغیر کسی توجہ کے سماعت کے نقصان پر سالانہ تقریباً ایک ٹریلین ڈالر لاگت آتی ہے۔

اس کا مقابلہ کرنے کے لیے عالمی یوم سماعت 2024 عام غلط فہمیوں کو دور کرنے اور سماعت کی دیکھ بھال کے بارے میں درست معلومات فراہم کرنے پر مرکوز ہے۔

اس سال اس عالمی دن کے منانے کا مقصد سماعت کے مسائل سے متعلق معاشرتی غلط فہمیوں کا مقابلہ کرنا، عوام اور صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے والوں کو ثبوت پر مبنی معلومات فراہم کرنا اور ممالک اور سول سوسائٹی کو بدنام کرنے والی ذہنیت سے نمٹنا ہے۔

ڈبلیو ایچ او کا تخمینہ ہے کہ سماعت سے محروم ہونے کی وجہ سے 980 بلین ڈالر کی سالانہ لاگت آتی ہے جس میں بحالی تک رسائی کی کمی کی وجہ سے پیداواری نقصان اور سماجی اخراج شامل ہے۔

جیسا کہ دنیا سماعت کا عالمی دن مناتی ہے، یہ بیداری بڑھانے، غلط فہمیوں کو دور کرنے اور سماعت کی دیکھ بھال کی وکالت کرنے کی اہمیت پر زور دیتا ہے تاکہ سماعت سے محروم افراد کی فلاح و بہبود کو یقینی بنایا جا سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

نائجیریا: مسلح افراد کا ایک ہفتے میں دوسری بار اسکول پر حملہ، 215 طلبا اغوا

جی 20 سربراہان اجلاس: امریکی بائیکاٹ کے باوجود متفقہ اعلامیے کا مسودہ تیار

کراچی میں ای چالان کے بعد روبوٹ کارز ٹریفک کا انتظام سنبھالنے کے لیے میدان میں آگئیں

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

‘شہر کی ترقی کے لیے ایک ہیں،’ باہمی تناؤ کے باوجود ٹرمپ اور زہران ممدانی کی خوشگوار ملاقات

ویڈیو

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

کالم / تجزیہ

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت