ایک خاتون اسپتال میں اپنے طبی معائنے کے لیے گئیں تو ڈاکٹروں کی ٹیم نے انہیں بتایا کہ ان کی جیب ان کے درد کی وجہ ہے۔
مزید پڑھیں
35 سالہ اس مصری خاتون کو 6 ماہ سے کمر کے بالائی حصے اور گردن میں درد کی شکایت تھی۔ بالآخر اس درد سے نجات پانے کے لیے وہ اسپتال چلی گئیں، جہاں ایک ڈاکٹرز کی ٹیم نے انہیں ان کے درد کی اصل وجہ سے آگاہ کیا۔
ڈاکٹروں کی یہ ٹیم اس سے پہلے بھی ایسے کئی مریضوں کا معائنہ کرچکی تھی، جن کی جیب ان کی کمر اور گردن میں درد کا باعث رہی تھی۔
اس خاتون نے بھی ڈاکٹروں کے پوچھنے پر بتایا کہ وہ ایک ایسی جگہ ملازمت کرتی ہیں جہاں انہیں کئی گھنٹے تک کرسی پر بیٹھے رہنا پڑتا ہے۔ خاتون نے یہ بھی بتایا کہ جب وہ بیٹھتی ہیں تو اس کے عبایا کی پچھلی جیب میں بٹوہ، چابیاں اور 2 عدد موبائل فونز بھی موجود ہوتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ پچھلی جیب میں بٹوہ یا موبائل وغیرہ رکھ کر بیٹھنے سے ریڑھ کی ہڈی کی پوزیشن تبدیل ہوجاتی ہے جس کی وجہ سے انسان کے کندھے اور گردن کے جوڑ میں بھی فرق پیدا ہوجاتا ہے۔
بعض مردوں کو دیکھا گیا ہے کہ وہ پتلون کی پچھلی جیب میں بٹوہ رکھنے کے عادی ہوتے ہیں۔ یہ عادت کولہوں، ریڑھ کی ہڈی، کندھوں اور گردن میں درد اور ان کے جوڑوں میں بگاڑ کا سبب بن سکتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ جب ہم پتلون کی پچھلی جیب میں بٹوہ رکھ کر بیٹھتے ہیں تو دونوں کولہوں کے توازن میں فرق آجاتا ہے، جس کی وجہ سے کولہے کے جوڑ پر دباﺅ پڑتا ہے۔
جب ہم مسلسل ایسا کرتے رہتے ہیں تو اس کے نتیجے میں ریڑھ کی ہڈی اور کولہوں کی ہڈی کے جوڑ کے مقام پر بگاڑ پیدا ہوجاتا ہے۔ کولہوں کے عدم توازن کو متوازن رکھنے کے لیے ریڑھ کی ہڈی اور گردن کے جوڑ پر بھی دباﺅ پڑتا ہے، یوں ان کے جوڑ بھی متاثرہوجاتے ہیں اور شیاٹیکا درد کا باعث بھی بن سکتے ہیں۔
ماہرین نے کمر درد میں مبتلا لوگوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ بٹوہ وغیرہ اپنی پتلون کی پچھلی جیب میں رکھنے کے بجائے سامنے والی جیب میں رکھیں کیونکہ ایسا کرنے سے ان کی کمر کا درد ٹھیک ہوسکتا ہے۔