پنجاب کے وزیر برائے اقلیتی امور رمیش سنگھ اروڑہ نے بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی کو پیغام دیا ہے کہ اقلیتوں پر مظالم بند کیے جائیں اور میزائلوں پر لگائی جانے والی رقم بھارتی عوام کے لیے بیت الخلا بنانے پر لگائی جائے۔
وی نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے صوبائی وزیر رمیش سنگھ اروڑہ نے کہاکہ بھارت سیکولر ملک ہونے کا دعویدار ہے مگر وہاں پر اقلیتیں محفوظ نہیں۔ عالمی سطح پر بھی کہا جاتا ہے کہ بھارت کے اندر ہندوؤں کے علاوہ دوسرے مذاہب کے بسنے والے لوگ غیر محفوظ ہیں۔
مزید پڑھیں
انہوں نے نریندرا مودی کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ آپ ایک بہت بڑے ملک کے وزیراعظم ہیں جس میں مختلف مذاہب کے لوگ بستے ہیں، آپ صرف ہندوؤں کے وزیراعظم نہیں ہیں۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ بھارت میں سکھ، مسلمان، کرسچن، دلت اور دیگر مذاہب کے لوگ غیر محفوظ ہیں، بھارت میں اقلیتوں کو ظلم کا نشانہ بنایا جا تا ہے، کبھی دلتوں کو مار دیا جاتا ہے تو کبھی مسلمانوں پر ظلم کے پہاڑ توڑے جاتے ہیں۔ نریندرا مودی کو اپنی پالیسی پر نظر ثانی کرنا ہوگی۔
رمیش سنگھ اروڑہ نے کہا کہ میرے وزیر بننے پر بھارتی پنجاب کے لوگ بہت خوش ہیں کہ یہاں سے ٹھنڈی ہوا کا جھونکا آیا ہے۔ پاکستان اور بھارت کے تعلقات میں کشیدگی کے باوجود مجھے بھارت کے صوبہ پنجاب کے سیاستدانوں کی جانب سے مبارکباد کے فون آئے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ بھارت کے اندر یہ تاثر دیا جاتا ہے کہ شاید پاکستان میں اقلیتوں کے ساتھ اچھا سلوک روا نہیں رکھا جاتا لیکن حقیقت میں ایسا کچھ نہیں ہے، میرے وزیر بنے کے بعد بھارت کا یہ تاثر بھی زائل ہو جائے گا۔
’میرے وزیر بننے کو بھارت میں اچھی نظر سے دیکھا جا رہا ہے‘
صوبائی وزیر اقلیتی امور نے کہاکہ مجھے بہت خوشی ہے کہ میری پارٹی نے پہلی دفعہ کسی سکھ کو کابینہ میں شامل کیا، بھارت کے صوبہ پنجاب میں بھی اس چیز کو اچھی نظر سے دیکھا جارہا ہے، یہ پاکستان میں ایک اچھی روایت قائم ہوئی ہے پاکستان بننے کے بعد میں پہلا سکھ وزیر بنا ہوں، میں بطور وزیر اقلیتوں کے لیے کام کرنا چاہتا ہوں میں اس منسٹری میں جدید تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے کام کو آگے لے کر چلوں گا۔
انہوں نے کہاکہ ہر ادارے کے اندر کوئی نہ کوئی مسائل ہوتے ہیں جن کو حل کرنے کی کوشش ہوتی ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز اقلیتوں کو بڑی قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہیں اور چاہتی ہیں کہ ہر وزارت میں عوام کی فلاح و بہود کے لیے کام کیا جائے۔
رمیش سنگھ اروڑہ نے کہا کہ کرتارپور راہداری کو جب کھولا گیا تو بھارت کی طرف سے پاکستان پر بہت سے پابندیاں لگائی گئیں جن کو پاکستان نے مان بھی لیا لیکن میں سمجھتا ہوں کہ پاکستان کو ان شرائط کو نہیں ماننا چاہیے تھا۔ ’پاکستانی حکومت کی نیت صاف تھی، وہ چاہتی تھی کہ بھارتی یاتری پاکستان آئیں اور گوردوارے پر ماتھا ٹیکیں، بھارت کے ساتھ 5 ہزار سکھ یاتریوں کی آمد کا ایم او یو سائن کیا گیا لیکن وہاں سے 300 سے 400 لوگوں کو ویزا دیا جاتا ہے، پاکستان سے کوئی مسلمان بھارت جاتا ہے تو اس کو ویزا دیتے وقت بھارتی سرکار تنگ کرتی ہے جبکہ پاکستان ایسا نہیں کرتا‘۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کا شہری جب پاکستان سے واپس اپنے ملک کو جاتا ہے تو پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگا کر جاتا ہے اس کا مطلب ہے کہ ان کو پاکستان میں بے پناہ عزت ملتی ہے۔
بھارت میزائل کی بجائے ملک میں بیت الخلا بنوائے
صوبائی وزیر نے کہا کہ پاکستان کے لوگ جنگجو ہیں مگر کسی کو قتل کرنے کے درپے نہیں ہوتے، البتہ اگر بھارت کی جانب سے میلی آنکھ سے دیکھا جاتا ہے تو پھر بھرپور جواب ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ یہاں جو بھی بھارت سے آتا ہے اس کو عزت دی جاتی ہے، کرتار پور راہداری منصوبہ امن کا پیغام ہے، میں امن کا سفیر ہوں اور دونوں ممالک میں امن چاہتا ہوں۔
رمیش سنگھ اروڑہ نے کہاکہ اس خطے میں غربت ہے اور بھارت میزائلوں سمیت راکٹ لانچر بنا رہا ہے جبکہ اصل میں تو بھارت میں بیت الخلا بنوانے کی ضرورت ہے جو لوگوں کی بنیادی ضرورت ہے۔
صوبائی وزیر نے کہاکہ بلین آف ڈالر جو دفاع پر لگائے جارہے ہیں یہ عوام پر لگنے چاہییں۔ بھارت امن کی بات نہیں کرتا تو ہمسایہ ممالک کو مجبوراً اپنے دفاع پر رقم خرچ کرنا پڑتی ہے۔ میں چاہتا ہوں کہ اس خطے میں امن ہو تاکہ غربت کا خاتمہ ہو سکے۔
ہولی کا تہورا پاکستان میں شاندار انداز میں منایا جائے گا
رمیش سنگھ اروڑہ نے کہاکہ اس بار ہندوؤں کے تہوار ہولی کے موقع پر ہم 700 خاندانوں کو ویلفیئر کی گرانٹ کا تحفہ دیں گے اور اس تہوار کو اچھے انداز میں منانے کے لیے انتظامات کیے جائیں گے۔ ’ہولی کے تہوار میں بطور وزیر خود بھی شریک ہوں گا، مریم نواز کا کہنا ہے کہ جو حقوق آئین پاکستان نے اقلیتوں کو دیے ہیں ہمیں اس کے مطابق ان کو ان کے حقوق دینے ہیں‘۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ پاکستان میں اقلیتوں کو نوکریوں کا 5 فیصد اور تعلیم کا 2 فیصد کوٹہ ملتا ہے جو بد قسمتی سے استعمال ہی نہیں ہوتا۔ اس بار میری کوشش ہے کہ اقلیتوں کوان کے کوٹے پر نوکریاں ملیں اور ان کے بچے کوٹہ سسٹم پر تعلیم بھی حاصل کریں۔ ’بہتر آگاہی نہ ہونے کی وجہ سے مختلف محکموں میں اقلیتوں کی سیٹیں خالی پڑی ہیں، اب ایسا نہیں ہوگا‘۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز اقلیتوں کو 800 ملین گرانٹ کا تحفہ دینے جارہی ہیں، اس گرانٹ سے ہم گوردواروں، چرچ اور مندروں کی تزئین و آرائش کے ساتھ ساتھ سیوریج، سڑکوں اور قبرستان کی حالت زار پورے پنجاب میں بہتر بنائیں گے۔