نو منتخب وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کو بولان میڈیکل کمپلیکس کے دورے کے موقعے پر ایک ملازم کا ڈاکٹر کا روپ دھار کر بریفنگ دینا اسے کومہنگا پڑگیا کیوں کہ اب مذکورہ چکر بازی پر اسے مقدمے کا سامنا ہے۔
میر سرفراز بگٹی نے 3 روز قبل صوبے کے دوسرے سب سے بڑے سرکاری اسپتال بولان میڈیکل کمپلیکس کا ہنگامی دورہ کرکے طبی سہولیات سمیت عملے کی حاضری کا جائزہ لیا تھا۔
مزید پڑھیں
دورے کے موقعے پر اسپتال میں طبی سہولیات فقدان اور عملے کے غیر حاضری پر وزیر اعلیٰ بلوچستان نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے غیر حاضر عملے کو معطل کرنے کی ہدایت کی تھی جس پر میڈیکل سپرنٹینڈینٹ نے 20 غیر حاضر ڈاکٹرز کو معطل کر دیا تھا جبکہ معطلی اور انہوں نے اس محکمانہ کارروائی سے متعلق سیکریٹری صحت کو مراسلہ بھی ارسال کر دیا تھا۔
اس موقع پر میر سرفراز بگٹی نے کہا تھا کہ عوام کو صحت کی سہولیات کی فراہمی میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گے۔
اس دورے کے موقع میں دلچسپ بات تب سامنے آئی جب اسپتال میں بطور میل نرس کام کرنے والے قاسم نے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کو ڈاکٹر بن کر اسپتال سے متعلق بریفننگ دی تھی۔
دورے کے موقع پر میل نرس نے اپنا تعارف ڈاکٹر جاوید کے نام سے کر واکر وزیراعلیٰ بلوچستان کو بریفننگ دی تھی۔
سوشل میڈیا پر کلپس چلنے کے بعد یہ بات سامنے آئی کے بریفنگ دینے والے دراصل ڈاکٹر جاوید نہیں بلکہ اسپتال میں کام کرنے والے میل نرس قاسم ہیں۔
صورتحال واضح ہونے پر محکمہ صحت میں بھگڈر مچ گئی تاہم معاملہ سامنے آنے کے بعد وزیراعلیٰ بلوچستان کے حکم پر ایم ایس بی ایم سی نے محمد قاسم کے خلاف بروری تھانے میں مقدمہ درج کردیا۔ ایف آئی آر میں ملزم پر دفعہ 419 اور 420 لگائی گئی ہے۔