یوں تو ماہرین آثار قدیمہ ماضی کے در نایاب اور پرانے وقتوں کے لوگوں کے رہن سہن کے طریقوں و مال و اسباب کی کھوج میں لگے رہتے ہیں لیکن انہوں نے دور حاضر کی ایک پریشان خاتون کی ایک عزیز ترین شئے بھی ڈھونڈ نکالی۔
مزید پڑھیں
شمالی کیرولائنا میں شوقیہ آرکیالوجی گروپ کے ایک رکن نے اس وقت ایک شادی شدہ خاتون کی پریشانی دور کرنے میں اپنی توانائی صرف جن کی شادی کی نشانی یعنی انگوٹھی گر کر ساحل پر پھیلی ریت کے اربوں ذرات تلے کہیں کھوگئی تھی۔
کیپ فیئر ایکسپلوررز ایک شوقیہ گروپ ہے اور تاریخی نمونوں کو کھوجنے میں لگا رہتا ہے۔ نے کہا کہ کم کینیڈی ہیوز نے اس گروپ سے مدد کے لیے رابطہ کیا جب اس کا خاندان رائٹس ول بیچ پر گمشدہ انگوٹھی کو تلاش کرنے میں ناکام رہا۔
کیپ فیئر ایکسپلوررز نے ایک فیس بک پوسٹ میں لکھا کہ خاتون نے اہل خانہ کے ساتھ مل کر اپنی شادی کی انگوٹھی ڈھونڈنے کی سرتوڑ کوشش کی حتیٰ کہ ایک میٹل ڈیٹیکٹر (دھاتی اشیا کا سراغ لگانے والا آلہ) سے تلاش کرنے کی بھی متعدد کوششیں کیں مگر بے سود۔
پوسٹ میں بتایا گیا کہ بالآخر تھک ہار کر مذکورہ فیملی نے نزدیک ہی موجود کیپ فیئر ایکسپلوررز کے اراکین سے اپنی پریشانی بیان کی۔
گروپ کے رکن جیک ہوکر نے ساحل پر اہل خانہ سے ملاقات کی اور اپنے میٹل ڈیٹیکٹر سے انگوٹھی تلاش کرنے میں کامیاب رہے۔
اگرچہ وہ گروپ قدیم انسانوں کے ہنر اور صناعی کے نمونے، زیور و اوزار کھوجنے پر اپنی توجہ مرکوز رکھتا ہے لیکن اس فیملی کی وہ انگوٹھی بھی اپنی ذات میں ایک اہمیت رکھتی تھی کیوں کہ وہ مستقبل میں اس خاندان کے لیے اور دنیا کے لیے بھی ایک تاریخی اہمیت کی ہی حامل ثابت ہوگی۔
اس طرح ماضی کے نوادرات ڈھونڈنے کے ساتھ ساتھ اس گروپ نے آنے والے دور میں تاریخی اہمیت رکھنے والی اس یادگار کو بھی تلاش کرلیا، گو کئی صدیوں پہلے ہی۔