لاہور میں پولیس نے زمان پارک میں آپریشن کرتے ہوئے عمران خان کی رہائش گاہ کا دروازہ توڑ کر ان کے گھر کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔
ہیوی مشینری سے زمان پارک کے باہر لگی تمام رکاوٹیں اور خیمے اکھاڑ دیے گئے ہیں اور بیس سے زائد کارکنوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
پولیس عمران خان کے گھر کا دروازہ توڑ کر اندر داخل ہوئی اور مبینہ طور پر وہاں کارکنوں اور بچوں پر لاٹھی چارج بھی کیا۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی اسلام آباد روانگی کے بعد پولیس اور انتظامیہ نے زمان پارک کے اطراف کنٹینرز لگا دیےتھے جبکہ زمان پارک میں موجود پولیس کی بھاری نفری نے باہر لگے کیمپوں کو ہٹانا شروع کردیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق عمران خان کے گھر میں موجود کارکنوں کی جانب سے مزاحمت پر پولیس نے آنسو گیس کی شیلنگ کی اور اس دوران ان کی رہاش گاہ کا مرکزی دروازہ توڑ دیا ہے۔
Meanwhile Punjab police have led an assault on my house in Zaman Park where Bushra Begum is alone. Under what law are they doing this? This is part of London Plan where commitments were made to bring absconder Nawaz Sharif to power as quid pro quo for agreeing to one appointment.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) March 18, 2023
پولیس نے زمان پارک اور عمران خان کے گھر کا کنٹرول حاصل کر لیا ہے جہاں کارکنوں کے علاوہ کوئی بھی مرکزی یا صوبائی رہنما موجود نہیں۔ واٹر کینن بکتر بند گاڑیوں سمیت ہیوی مشینری زمان پارک کے باہر موجود ہے۔
کینال روڈ انڈر پاس سے زمان پارک جانیوالا راستہ کنٹینرز لگا کر مکمل بند کردیا گیا ہے جب کہ ارتھ موونگ مشینیں بھی وہاں پہنچا دی گئی ہیں۔
واضح کورٹ احکامات کے خلاف زمان پارک آپریشن جاری ہے۔ گھر پر صرف ایک نہتی گھریلو خاتون موجود۔ نا قانون بچا ہے نا کوئ اخلاق
— Asad Umar (@Asad_Umar) March 18, 2023
مال روڈ پر دو بڑے کنٹینر لگا کر راستےسیل کردیے گئے ہیں جب کہ مال روڈ سے زمان پارک کی جانب کسی بھی گاڑی کو گزرنے کی اجازت نہیں دی جارہی اسی طرح دھرم پورہ اور ٹھنڈی سڑک کو بھی ہر طرح کی ٹریفک کیلئے بند کردیا گیا۔
عمران خان کے گھر پر حملہ ریاستی دہشت گردی ہے، چادر اور چہاردیواری کی حرمت پامال کر دی گئ ہے، لاہور ہائیکورٹ کے احکامات ہوا میں اڑا دئیے گئے ہیں، ملک میں عدالتیں اور آئین معطل ہے انسانی حقوق پامال ہیں
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) March 18, 2023
ذرائع کے مطابق پولیس کی بھاری نفری زمان پارک آپریشن میں حصہ لے رہی ہے جبکہ قیدیوں کو لے جانے والی وین اور واٹر کینن کو کینال روڈ پر پہنچا دیا گیا ہے۔
دوسری جانب عمران خان نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں پولیس کی جانب سے زمان پارک میں واقع اپنی رہاش گاہ پر حملہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہاں بشریٰ بیگم اکیلی ہیں۔
’یہ کس قانون کے تحت کر رہے ہیں؟ یہ لندن پلان کا حصہ ہے جہاں ایک ملاقات پر رضامندی کے لیے مفرور نواز شریف کو اقتدار میں لانے کے وعدے کیے گئے تھے۔‘
They’re now trying to enter Chairman’s house where only Bhusra Bibi is present. We don’t even see these kinds of acts in Martial laws!! #چلو_چلو_عمران_کے_ساتھ pic.twitter.com/V9SurUEPGP
— PTI (@PTIofficial) March 18, 2023
تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل اسد عمر نے اپنی ٹوئیٹ میں کہا ہے کہ واضح عدالتی احکامات کے خلاف زمان پارک آپریشن جاری ہے۔ ’گھر پر صرف ایک نہتی گھریلو خاتون موجود۔ نا قانون بچا ہے نا کوئ اخلاق۔‘
فواد چوہدری نے بھی ٹوئیٹ کرتے ہوئے عمران خان کے گھر پر پولیس آپریشن کو ’ریاستی دہشت گردی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ چادر اور چہاردیواری کی حرمت پامال کر دی گئی ہے۔ ’لاہور ہائیکورٹ کے احکامات ہوا میں اڑا دیے گئے ہیں، ملک میں عدالتیں اور آئین معطل ہے انسانی حقوق پامال ہیں۔‘
عمران خان اور پی ٹی آئی رہنماؤں کے زمان پارک کے حوالے سے بیانات کے رد عمل میں مریم نواز نے کہا ہے کہ اگر زمان پارک میں صرف ایک خاتون موجود ہے تو پولیس پر اندر سے گولیاں اور پٹرول بم کون برسا رہا ہے کیا آپ لوگ جھوٹ بولنے سے پہلے سوچتے بھی ہیں یا نہیں؟
اگر ضمانت پارک میں صرف ایک خاتون موجود ہے تو پولیس پر اندر سے گولیاں اور پیٹرول بمب کون برسا رہا ہے؟ جھوٹ بولنے سے پہلے سوچتے نہیں؟
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) March 18, 2023
دوسری جانب ذرائع کے مطابق انسدادِ دہشت گردی عدالت نے عمران خان کے گھر کے سرچ وارنٹ جاری کیے اور سرچ آپریشن انسدادِ دہشت گردی عدالت کے ایڈمن جج کی جانب سے جاری کیا گیا۔
سرچ آپریشن ضابطہ فوجداری کی دفعہ 47 کے تحت جاری کیا گیا۔ عدالت کی جانب سے کہا گیا تھا سرچ کے دوران قانون کے مطابق تفتیشی افسر کے ساتھ کم از کم انسپکٹر رینک کی خاتون افسر ساتھ ہو۔
انسدادِ دہشت گردی عدالت نے تفتیشی افسر کی درخواست پر سرچ وارنٹ جاری کیے تھے۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کی قیادت کو متعدد بار عمران خان کی رہائش گاہ کی تلاشی اور نقشہ بنانے کے لیے ان کے گھر تک رسائی کا کہا گیا لیکن ان کی جانب سےکوئی تعاون نہیں کیا۔
’سرچ وارنٹ کے ہمراہ خواتین پولیس آفیسرز بھی ساتھ ہیں۔ بشرٰی بی بی کے ساتھ کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔‘
عمران خان کی رہائشگاہ پر پولیس ایکشن کے خلاف وکلاء کااحتجاج
پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی رہائش گاہ پر پولیس ایکشن کے خلاف وکلاء بھی سڑکوں پر نکل آئے ہیں اور لاہور میں جی پی او چوک مال روڈ کو ٹریفک کے لیے بند کرکے پولیس کے خلاف نعرے بازی کی جارہی ہے ۔