آسٹریلیا کے سابق ٹیسٹ کرکٹر مائیکل سلیٹر کو گھریلو تشدد، تعاقب اور ضمانت کی خلاف ورزی سے متعلق 19 الزامات پر ٹرائل کا سامنا کرتے ہوئے حراست میں لے لیا گیا ہے۔
54 سالہ سلیٹر کو ضمانت دینے سے انکار کر دیا گیا تھا جب وہ کوئنز لینڈ ریاست میں ماروچیڈور مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش ہوئے تھے۔ سلیٹر پر غیر قانونی طور پر پیچھا کرنے، ڈرانے دھمکانے، رات کے وقت گھر میں گھسنے، حملہ کرنے، جسمانی نقصان پہنچانے اور دم گھونٹنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں
سابق ٹیسٹ کرکٹر مائیکل سلیٹر کو 12 اپریل جمعہ کے روز 5 دسمبر سے 12 اپریل کے درمیان مبینہ جرائم اور گھریلو تشدد کے حکم کی خلاف ورزی کے 10 الزامات میں گرفتار کیا گیا تھا۔ انہیں 31 مئی تک اسی عدالت میں اگلی پیشی تک جیل بھیج دیا گیا تھا۔
آسٹریلین براڈکاسٹنگ کارپوریشن نے خبر دی ہے کہ مجسٹریٹ رائلین ایلس کی ضمانت کی درخواست مسترد ہونے پر سلیٹر فرش پر گر گئے تھے اور سیکیورٹی عملے نے ان کی مدد کی تھی۔
سلیٹر نے 1993 میں آسٹریلیا کی جانب سے ڈیبیو کیا اور 73 ٹیسٹ میچوں میں قریباً 43 کی اوسط سے 5312 رنز بنائے۔ انہوں نے 2004 میں پیشہ ورانہ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لینے اور ٹیلی ویژن کمنٹری میں ایک طویل کیریئر کا آغاز کرنے سے پہلے 42 محدود اوورز کے بین الاقوامی میچ بھی کھیلے۔
2022 میں سڈنی کی مقامی عدالت نے گھریلو تشدد کے الزامات کو ذہنی صحت کی بنیاد پر مسترد کر دیا تھا، لیکن انہیں ایک ڈاکٹر کی نگرانی میں 12 ماہ کے علاج کے منصوبے سے گزرنے کا حکم دیا گیا تھا۔
اے بی سی نے اس وقت رپورٹ کیا تھا کہ عدالت کو بتایا گیا تھا کہ سلیٹر کو بڑے ڈپریشن ڈس آرڈر، شراب کی لت، بارڈر لائن پرسنلیٹی ڈس آرڈر کی تشخیص ہوئی تھی۔