بھارت میں ایک ہندو سافٹ ویئر انجینئر نے ایک دلچسپ معاہدے کے تحت دو بیویاں رکھنے کا طریقہ تلاش کر لیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی شہر گوالیار کے رہائشی ایک سافٹ ویئر انجینئر نے اپنی دو بیویوں کے ساتھ ایک معاہدہ طے کیا ہے جس کے مطابق وہ تین دن ایک جبکہ تین دن دوسری بیوی کے ساتھ رہے گا اور اتوار کے دن وہ آزاد ہوگا۔
معاہدے کے تحت شوہر اپنی دونوں بیویوں کو علاحدہ علاحدہ گھر لے کر دے گا جبکہ تنخواہ بھی برابر تقسیم کرے گا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اپنی پہلی بیوی سے چھپ کر بھارتی انجینئر نے اپنی ہی ایک کولیگ سے 2018 میں شادی کر لی تھی۔
پہلی بیوی پر یہ حقیقت 3 سال بعد 2021 میں کھلی کہ اس کے شوہر نے دوسری شادی کر لی ہے جس سے اس کی ایک اولاد بھی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی قانون میں ہندو مرد کو دو شادیاں کرنے کی اجازت نہیں صرف بھارتی مسلمان شہری کو ہی ایک سے زائد بیویاں رکھنے کی اجازت ہے۔
بھارتی قانون میں ایک ہندو کا دوسری شادی کرنا جرم ہے اور ایسے میں اس کی پہلی شادی ختم ہو جاتی ہے تاہم تینوں فریقین کے درمیان باہمی رضامندی سے معاہدہ طے پایا ہے اور اس میں کسی عدالت کا کوئی عمل دخل نہیں ہے۔