شہباز شریف حکومت نے سابق وزیراعظم عمران خان کی معاون خصوصی کے طور پر کام کرنے والی تانیہ ایدروس کو ڈیجیٹل پاکستان کمیٹی کا کنونیئر مقرر کردیا ہے۔ اس سے قبل دسمبر 2019 میں تانیہ ایدروس نے گوگل سنگاپور میں اعلی عہدہ چھوڑ کر وزیراعظم عمران خان کے ڈیجیٹل پاکستان منصوبے کی سربراہی قبول کی تھی تاہم مخالفین کی جانب سے کرپشن الزامات اور دوہری شہریت پر مخالفین کی جانب سے تنقید پر انہوں نے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
وی نیوز نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ آئی ٹی اور ڈیجیٹل ایکسپرٹ تانیہ ایدروس کون ہیں اور انہوں نے کیسے 2019 میں گوگل سنگاپور میں اپنی اعلیٰ نوکری چھوڑ کر پاکستان کا رخ کیا تھا اور بعد ازاں کون سے کرپشن کے الزامات پر انہوں نے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا؟
تانیہ ایدروس 25 سال قبل اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لیے امریکا گئی تھیں۔ انہوں نے امریکا کی برانڈیز یونیورسٹی سے اکنامکس میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی۔ بعد ازاں میسا چوسٹس انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی سے ایم بی اے کی ڈگری حاصل کی۔ تعلیم سے فراغت پانے کے بعد تانیہ ایدروس نے اپنے پروجیکٹ کلک ڈائیگناسٹک سے عملی زندگی کا آغاز کیا اور اس پروجیکٹ کی کامیابی سے بھرپور نام کمایا۔
تانیہ ایدروس کو گوگل کے ساتھ کام کرنے کا بھی وسیع تجربہ ہے۔ انہوں نے 2008 سے 16 تک گوگل کی جنوبی ایشیا کے مینیجر کے طور پر بھی کام کیا۔ بعد ازاں انہیں گوگل کے پروڈکٹ پیمنٹ فار نیکسٹ بلین یوزر پروگرام کا ڈائریکٹر بنا دیا گیا تھا۔ 2019 میں تانیہ گوگل سنگاپور میں اعلیٰ عہدے پر فائز تھیں جب انہیں ’ڈیجیٹل پاکستان‘ منصوبے کی سربراہی کی پیش کش کی گئی جسے انہوں نے قبول کیا۔
تانیہ ایدروس نے ماضی میں خود بتایا تھا کہ 2019 میں جب وزیراعظم عمران خان ڈیجیٹل پاکستان منصوبے کا سوچ رہے تھے تو کسی نے انہیں کہا کہ اگر آپ نے پاکستان کو ڈیجیٹائزیشن کی جانب بڑھانا ہے تو تانیہ ایدروس سے رابطہ کریں۔ جس کے بعد ان سے ای میل پر رابطہ کیا تھا۔
تانیہ ایدروس نے بتایا’ بعد ازاں جہانگیر ترین کے ساتھ ملاقاتیں ہوئیں۔ میں نے اپنے آئیڈیا پیش کیے۔ جہانگیر ترین نے مجھے قائل کیا کہ میں واپس پاکستان آؤں، عوام اور پاکستان کچھ کروں۔ جہانگیر ترین نے وزیر اعظم، صدر، وزیر آئی ٹی اور دیگر وزراء سے ملاقات کرائی کہ انہیں بتاؤں کہ پاکستان میں ڈیجیٹلائیزیشن سے ترقی و خوشحالی کیسے آسکتی ہے؟
تانیہ ایدروس نے ڈیجیٹل پاکستان منصوبے پر 8 ماہ سے بھی کم وقت تک کام کیا۔ پھر وزیراعظم کی معاون خصوصی کے عہدے سے استعفیٰ دیتے ہوئے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ ان کی دہری شہریت پر اعتراض ڈیجیٹل پاکستان کے مقاصد کو متاثر کر رہا ہے، اس لیے وہ عوامی مفاد کی خاطر اسپیشل ایس اے پی ایم کے عہدے سے استعفی دے رہی ہیں۔
واضح رہے کہ عوامی نیشنل پارٹی اور دیگر اپوزیشن نے پریس کانفرنس میں تانیہ ایدروس پر الزام عائد کیا تھا کہ انہوں نے بطور معاون خصوصی برائے وزیر اعظم اپنی خصوصی تعیناتی سے ایک ہفتے قبل ایک کمپنی رجسٹر کرائی تھی جس کے ڈائریکٹر جہانگیر ترین تھے۔ بعد ازاں اس کمپنی کو اربوں روپوں کے ڈیجیٹل پاکستان کے کنٹریکٹ دیے گئے۔