چند روز قبل بلوچستان کے علاقے کنڈ ملیر میں واقع نانی مندر کے قریب نایاب نسل کے ’فارسی تیندوے‘ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی۔
’فارسی تیندوے ‘ کی موجودگی کو ماہرین نے خوش آئند قرار دیا لیکن اگلے ہی روز سوشل میڈیا پر ایک اور تصویر وائرل ہو گئی جس میں ایک شخص نے شکار کردہ چیتے کو اپنی پشت پر اٹھا رکھا ہے۔ اس تصویر کے وائرل ہوتے ہی سوشل میڈیا پر تبصرے شروع ہو گئے کہ آیا یہ تصویر نئی ہے یا پرانی تصویر اَپ لوڈ کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر شکار کردہ تیندوے کی تصویر اَپ لوڈ کی گئی جس میں بتایا گیا کہ نامعلوم افراد نے لسبیلہ کے پہاڑی سلسلوں میں تیندوے کا شکار کیا ہے۔
اس معاملے پر وی نیوز سے بات کرتے ہوئے ورلڈ وائلڈ لائف فنڈ کے ترجمان آصف نے بتایا کہ گزشتہ روز سے مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر یہ تصویر وائرل ہو رہی ہے لیکن اس تصویر کی تحقیقات کا سلسلہ گزشتہ روز شروع کر دیا گیا تھا۔
محکمہ جنگلی حیات بلوچستان کو معاملے سے متعلق آگاہ کردیا گیا ہے تاہم اب تک ایسا کوئی بھی واقع رپورٹ نہیں ہوا ۔
دوسری جانب وی نیوز سے بات کرتے ہوئے ڈبلیو ڈبلیو ایف کے ٹیکنیکل ایڈوائزر معظم خان نے کہا کہ محکمہ جنگلی حیات بلوچستان اور ڈبلیو ڈبلیو ایف کو کوئی ایسا واقع تاحال رپورٹ نہیں ہوا۔
ڈبلیو ڈبلیو ایف ان لوگوں سے بھی رابطہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے، جنہوں نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر یہ تصویر اَپ لوڈ کی ہے، تاہم وائرل ہونے والی تصویر سے متعلق اس وقت کچھ نہیں کہا جاسکتا۔
تیندوے کے شکار کی تصویر سب سے پہلے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ایک نجی اکاؤنٹ سے ڈالی گئی جس میں لکھا گیا کہ تیندوے کو لسبیلہ کے پہاڑی علاقے میں نامعلوم افراد نے شکار کرلیا ہے۔
وائرل ہونے والی تصویر کی تحقیق کرنے پر یہ ثابت نہیں ہوسکا کہ تصویر پرانی ہے تاہم محکمہ جنگلی حیات معاملے پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔