وزارت خزانہ کی جانب سے ایک سال کے دوران اربوں روپے کے اخراجات میں غیر معمولی کمی کی رپورٹ آئی ایم ایف کو پیش کردی گئی، جس میں ایک سال کے دوران 300 ارب روپے سے زائد کے اخراجات کو کم کرنے کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے۔
نئی گاڑیاں خریدنے پر مکمل پابندی
وزارت خزانہ نے آئی ایم ایف کو منصوبہ پیش کیا جس کے مطابق ایک سال تک نئی گاڑیاں خریدنے پر مکمل پابندی رہے گی، اور وفاقی حکومت صوبوں کے ترقیاتی منصوبوں میں فنڈنگ نہیں کرے گی۔
مزید پڑھیں
راضاکارانہ پینشن اسکیم شروع کی جائے گی
تفصیلات کے مطابق ایک سال سے خالی گریڈ 1 سے 16 کی تمام پوسٹوں کو ختم کردیا جائے گا، آئندہ مالی سال سے دفاع اور پولیس کے علاوہ نئی بھرتیوں کے لیے رضاکارانہ پنشن اسکیم شروع کرنے پر غور کیا جائے گا۔
نئی یونیورسٹیوں کا قیام نہیں ہوگا
اس کے علاوہ وفاقی حکومت صوبوں کے ترقیاتی منصوبوں میں فنڈنگ نہیں کرے گی۔ وفاقی حکومت کوئی نئی یونیورسٹی قائم نہیں کرے گی اور صوبائی حکومتیں اپنے ماتحت آنے والی جامعات کی خود فنڈنگ کریں گی۔
انفرااسٹرکچر کے منصوبے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت ہوں گے
حکومتی ذرائع کی جانب سے جاری کردہ معلومات کے مطابق وفاقی حکومت صرف اہم اور قومی نوعیت کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے وسائل فراہم کرے گی، انفرااسٹرکچر کے منصوبے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت کیے جائیں گے۔
واضح رہے وزارت خزانہ کی جانب سے آئی ایم ایف کو پیش کردہ رپورٹ کے مطابق آئندہ مالی سال سے اراکین اسمبلی کی ترقیاتی اسکیموں پر مکمل پابندی عائد کیے جانے کا امکان ہے۔