منصور خان کی سنہ 1992 میں ہدایت کاری میں بننے والی جو جیتا وہی سکندر ایک زبردست ہٹ ثابت ہوئی۔ اس فلم میں عامر خان اور عائشہ جھلکا نے مرکزی کردار ادا کیا اور دونوں ستاروں کو راتوں رات ان کی شہرت دلائی۔ تاہم کیا آپ جانتے ہیں کہ عائشہ کی قسمت اس وجہ سے چمکی کہ کسی اور نے وہ رول قبول کرنے سے انکار کردیا تھا۔
مزید پڑھیں
ایک حالیہ انٹرویو میں ایک اداکارہ نے انکشاف کیا کہ وہ وہی تھیں جنہیں ابتدائی طور پر عامر خان کی فلم ’جو جیتا وہی سکندر‘ میں عائشہ جھلکا کے کردار کی پیشکش کی گئی تھی۔ جانیے کیوں انہوں نے وہ سنہری موقع گنوادیا۔
جو جیتا وہی سکندر میں ہیروئن کے لیے پہلی چوائس کون تھی؟
میڈیا کو دیے گئے ایک حالیہ انٹرویو میں اداکارہ سچترا پلئی نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں سب سے پہلے اس کردار کی پیشکش ہوئی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ میں انجینئرنگ کے پہلے سال میں تھی جب مجھے فلم میں عائشہ جھلکا کے کردار کی پیشکش ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ان سے بڑی بیوقوفی ہوئی جو انہوں نے وہ پیشکش قبول نہیں کی۔
انکار کی وجہ کیا تھی؟
اس انکار کی وجہ بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ اس وقت اپنے 6 مہینے اس پروجیکٹ پر صرف کرنا نہیں چاہتی تھیں۔
جو جیتا وہی سکندر نے بھی دیپک تیجوری، مامک سنگھ، اور پوجا بیدی نے اہم کردار ادا کیے اور اسے ہندوستانی سنیما میں آنے والی بہترین فلموں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔
’اب پچھتائے کیا ہوت‘
پلئی کا کہنا ہے کہ جب بھی وہ گانا ’پہلا نشہ‘ سنتی ہیں تو انہیں فلم سے محروم ہونے کا افسوس ہوتا ہے۔
انہوں نے تاسف کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ’وہ گانا میرا گانا ہوتا‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ اگر جو جیتا وہ سکندر فلم کرلیتیں تو آج بلاشبہ ان کی زندگی خاصی مختلف ہوتی۔
’چلو جو ہوا سو ہوا‘
تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہوسکتا ہے کہ وہ فلم اس وجہ سے ہٹ ہوئی ہو کیوں کہ اس میں عائشہ جھلکا تھیں، خیر جو ہوا سو اسے قسمت کا لکھا سمجھ کر قبول کرلینا چاہیے۔
سچترا پلئی اداکارہ، ماڈل، اینکر اور وی جے ہیں۔ انہوں سے ممبئی میں الیکٹرانک انجینیئرنگ میں گریجویشین کی تاہم پھر انہوں نے انجینیئرنگ کے بجائے شوبز کی دنیا کا انتخاب کیا۔