بالی ووڈ سپر اسٹار عامر خان نے حال ہی میں مشہور ٹیلی ویژن شو ’دی گریٹ انڈین کپل شو‘ میں شرکت کی اور فلم انڈسٹری میں اپنے ابتدائی دنوں کا ایک دلچسپ تجربہ بیان کیا۔
مزید پڑھیں
عامر خان نے بتایا کہ کس طرح ایک المناک واقعہ فلم انڈسٹری میں ان کے عروج کا سبب بنا۔ یہ واقعہ ان دنوں کا تھا جب وہ فلم انڈسٹری میں جگہ بنانے کے لیے تگ و دو کر رہے تھے اور انہیں ایک آڈیشین میں مسترد کردیا گیا جس سے وہ بہت دل برداشتہ ہوگئے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ وہ مسترد ہونے سے ٹوٹ کر رہ گئے تھے کیونکہ انہوں نے اپنا دل اور جان اس آڈیشن میں ڈال دیا تھا۔ تاہم قسمت نے عامر خان کے لیے کچھ اور ہی رکھا تھا اور وہ مسترد ہونا بعد میں ان کے لیے ایک نعمت ثابت ہوا۔
انہوں نے کہا کہ میں ایک تھیٹر اسکٹ میں پرفارم کرنے کے لیے ہفتوں سے گجراتی ڈائیلاگ کی مشق کر رہا تھا لیکن پرفارمنس سے کچھ دن پہلے ان کی والدہ نے انہیں وہاں جانے سے منع کردیا جس کی وجہ سے ڈائریکٹر غصہ ہوگیا اور انہیں اس ڈرامے سے ڈراپ کردیا لیکن ایسا کرنا کچھ عرصے بعد ان کے لیے ایک بہترین موقعے کا باعث بنا۔
عامر خان نے کہا کہ ہوا کچھ یوں کہ مسترد ہونے کے بعد میں نے ویسے ہی 2 مختصر فلموں میں کام کرلیا جو خوش قسمتی سے کسی طرح معروف ہدایت کار منصور خان کی نظروں سے گزریں جس سے وہ بہت متاثر ہوئے اور جھٹ انہیں اپنی پہلی فلم میں کاسٹ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
انہوں نے کہا کہ انہیں فلم ہدایت کار منصور خان کا فون آیا جنہوں نے انہیں فلم ’قیامت سے قیامت تک‘ میں مرکزی کردار کی پیشکش کی۔
جوہی چاولہ کے ساتھ کی گئی عامر خان کی اس فلم نے زبردست کامیابی حاصل کی اور انہیں گمنامی سے شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا۔ یہ ان کے کیریئر کا ایک اہم موڑ تھا جس کے ذریعے خان بالی ووڈ میں ایک شاندار سفر پر گامزن ہوگئے اور آج انڈسٹری پر راج کرنے والے خوانین میں ان کا نام بھی شامل ہے۔