سینیئر سیاستدان و سابق وفاقی وزیر راجا ظفرالحق نے کہا ہے کہ ایٹمی پروگرام کی ابتدا کا سہرا سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کے سر جاتا ہے۔
80 کی دہائی میں صدر جنرل ضیاالحق کی کابینہ کا حصہ رہنے والے راجا ظفر الحق نے وی نیوز کو بتایا کہ افغان جہاد کے زمانے میں امریکا نے پاکستانی ایٹمی پروگرام کے حوالے سے نرم رویہ اپنایا تھا، جس دوران اسے کامیابی سے آگے بڑھایا گیا۔
مزید پڑھیں
مئی 1998 کی 11 تاریخ کو جب بھارت نے پوکھران میں ایٹمی دھماکے کیے تو راجا ظفرالحق کے بقول اٹل بہاری واجپائی نے تلوار لہرا کر کہا تھا اب پاکستان ہم سے کشمیر لے کر دکھائے۔
انہوں نے کہاکہ اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف غیرملکی دورہ ختم کر کے واپس پاکستان آئے تو کابینہ اجلاس اور دیگر میٹنگز میں ابتدائی طور پر کئی لوگوں نے فوری ردعمل نہ دینے کا مشورہ دیا۔
نیول چیف فصیح بخاری نے میٹنگ میں کیا کہا؟
راجا ظفرالحق کے مطابق ایک میٹنگ میں نیول چیف فصیح بخاری نے اس کی مخالفت کی، جبکہ آرمی چیف جنرل جہانگیر کرامت اور ایئر چیف پرویز مہدی قریشی نے فیصلہ نواز شریف پر چھوڑ دیا۔ بالآخر یہ فیصلہ کیا گیا کہ بھارت کے 5 دھماکوں کے جواب میں 6 دھماکے کیے جائیں گے۔
راجا ظفرالحق نے کہاکہ 28 مئی کی سہ پہر میں پاکستان کامیاب تجربات کے بعد دنیا میں ایٹمی قوت کے حامل ممالک کی فہرست میں شامل ہوا۔
پاکستان کے ایٹمی طاقت بننے پر سعودی عرب کے جذبات کیا تھے؟
اس وقت کی حکومت کا حصہ رہنے والے راجہ ظفر الحق کہتے ہیں کہ ایٹمی تجربات کے بعد سعودی عرب نے پاکستان سے والہانہ محبت کا اظہار کیا۔ وہ جب سعودی عرب پہنچے تو سعودی ولی عہد نے انہیں بتایا کہ شام میں شاہ فہد انہیں اپنے فیصلوں سے متعلق آگاہ کریں گے۔
راجا ظفرالحق کے مطابق انہوں نے سعودی ولی عہد عبداللہ بن عبدالعزیز سے کہاکہ میں نے سنا ہے شاہ فہد بیمار ہیں تو انہیں زحمت نہ دی جائے۔ جس پر شاہ عبداللہ نے کہا کہ وہ آپ کے منتظر ہیں۔
سعودی فرمانرواکی ملاقات سےمتعلق انہوں نے کہاکہ وہ جب ملاقات کے لیے گئے تو شاہ فہد نے ان سے اٹھ کر ملنے کی کوشش کی۔ جس میں وہ کامیاب نہیں ہو سکے اور انہوں نے معذرت بھی کی۔ پھر انہوں نے کہاکہ ہم نے آپ کو 3 ارب ڈالر کا پیٹرول مفت دینے کا فیصلہ کیا ہے، جبکہ ملائیشیا سے ہم نے بات کی ہے وہ آپ کو 500 ملین ڈالر کا پام آئل کریڈٹ پر دیں گے اور یہ ختم ہونے پر مزید بھی دیا جائے گا۔
’اسی طرح سعودی عرب میں پاکستانی ورکرز سے متعلق بھی انہوں نے کہا کہ وہ پاکستانیوں کے لیے ملازمت کے مواقعوں میں ممکنہ حد تک اضافہ کریں گے‘۔
پاکستان کے ایٹمی قوت بننے پر ایران نے بھی بھرپور تعاون کا یقین دلایا
راجا ظفرالحق کے مطابق اس کے بعد وہ متحدہ عرب امارات اور پھر ایران کے دورے پر گئے۔ ایرانی صدر محمد خاتمی نے بھی انہیں مکمل تعاون کا یقین دلاتے ہوئے کہاکہ مشترکہ سرحد کے سبب وہ پاکستان کی ہر ضرورت پوری کرنے میں مدد کریں گے۔