روزانہ 16 غروبِ آفتاب کا مشاہدہ کرنے والے خلا نورد سلطان النیادی روزہ کیسے رکھیں گے؟

جمعہ 24 مارچ 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

صدیوں سے غروبِ آفتاب رمضان المبارک کے دوران روزوں کے اختتام کا پیمانہ رہا ہے، جو عبادت گزاروں کو پورے دن کھانے پینے سے پرہیز کے بعد ایک مزیدار ضیافت سے لطف اندوز ہونے کا اشارہ بھی ہے۔

لیکن کیا ہواگراس نوعیت کی سورج کی گھڑی کا یہ کام اچانک بدل جائے جیسا کہ بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر سوار خلابازوں کے مشاہدے میں آتا ہے؟

مدار میں گھومتی لیبارٹری زمین کے گرد تقریباً 27,600 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چکر لگاتی ہے۔ جس کا مطلب یہ ہوا کہ اس خلائی اسٹیشن کے مسافر روزانہ 16 طلوعِ آفتاب اور غروبِ آفتاب کا نظارہ کریں گے۔

یہ ایک ایسا سوال ہے جس کا سامنا خلا باز سلطان النیادی 3 مارچ کو خلائی اسٹیشن پر پہنچنے کے بعد سے کررہے ہیں۔ وہ ایک درجن سے کم مسلمان خلا بازوں میں سے ایک ہیں جنہوں نے خلا کا سفر کیا ہے۔

تقریباً پانچ ماہ بعد اپنے مشن کے اختتام پر سلطان النیادی خلائی مدار میں تیرتی لیبارٹری میں طویل مدت تک قیام کرنیوالے متحدہ عرب امارات کے پہلے خلاباز ہوں گے۔

سلطان النیادی کے خلا میں قیام کے دوران زمین پر موجود مسلمان ماہ رمضان کے روزے رکھیں گے- روزہ، نماز اور غور و فکر کا ایک عرصہ، جو 22 مارچ کی شام سے 21 اپریل تک جاری رہے گا۔ اس دوران مسلمان اپنے دو تہوار بھی منائیں گے-

عید الفطر جسے اللہ کی جانب سے رمضان کا اختتامی انعام بھی کہا جاتا ہے دوسرا عید الاضحٰی، جو دو ماہ بعد سالانہ حج کے موقع پر وقوع پذیرہوتا ہے۔

رواں برس جنوری میں سلطان النیادی نے ایک نیوز کانفرنس کے دوران صحافیوں کو بتایا تھا کہ چھ ماہ کسی مشن کے لیے ایک طویل دورانیہ ہے، جو ایک بہت بڑی ذمہ داری ہے۔

لیکن سلطان النیادی نے وضاحت کی کہ ایک خلا نورد کی حیثیت سے وہ ’مسافر‘ کی تعریف پر پورا اترتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وہ اس ماہِ رمضان زمین پرموجود ہم مذہبوں کی طرح روزہ رکھنے کی کوشش نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس صورتحال میں درحقیقت روزہ توڑ سکتے ہیں۔ یہ لازمی نہیں ہے۔

’اگر آپ کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے تو روزہ رکھنا لازمی نہیں ہے۔ لہذا اس سلسلہ میں ایسی کوئی بھی چیزمشن کو یا خلا بازعملہ کے کسی رکن کو خطرے میں ڈال سکتی ہے- ہمیں درحقیقت مناسب خوراک کھانے کی اجازت ہے تاکہ خوراک یا غذائیت یا ہائیڈریشن کی کمی کو بڑھنے سے روکا جا سکے۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp