سابق وزیراعظم پاکستان و بانی پی ٹی آئی عمران خان نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس پر ناراضی کا اظہار کیا ہے جبکہ پارٹی قیادت بھی علی امین گنڈاپور کی محسن نقوی کے ساتھ ملاقاتوں اور مشترکہ پریس کانفرنس پر خوش نہیں۔
پی ٹی آئی ذرائع نے وی نیوز کو بتایا کہ گزشتہ ہفتے سابق وزیراعظم عمران خان نے اڈیالہ جیل میں پارٹی قیادت سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور کی محسن نقوی کے ساتھ پریس کانفرنس پر ناراضی کا اظہار کیا اور ان کو پیغام بھی پہنچایا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ محسن نقوی کے ساتھ پریس کانفرنس کرنے سے پی ٹی آئی کے موقف کو نقصان پہنچا ہے۔ روز روز کی ملاقاتوں اور فوٹو شوٹ پارٹی بیانیہ کے لیے ٹھیک نہیں۔
ذرائع کے مطابق عمران خان نے کہاکہ صوبے کے حقوق اور بقایاجات کے حصول کے لیے وزیراعلیٰ کو اپنے موقف پر کھڑا ہونا پڑے گا ورنہ صوبے کے عوام کا نہ پیسا دیا جائے گا نہ ہی عوام اس سے خوش ہوں گے۔
دوسری جانب پارٹی کے اندر سے بھی علی امین گنڈاپور کی محسن نقوی کے ساتھ ملاقاتوں اور پریس کانفرنس کرنے پر شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔
’خیبرپختونخوا حکومت ہماری کمزوری بنتی جارہی ہے‘
مرکزی قیادت کے علاوہ پنجاب کی قیادت کی جانب سے بھی علی امین گنڈاپور پر شدید تنقید کی گئی ہے۔ پارٹی رہنماؤں کا موقف ہے کہ خیبرپختونخوا حکومت ہماری طاقت بننے کے بجائے کمزوری بنتی جارہی ہے۔
ذرائع کے مطابق پنجاب کی قیادت کا موقف ہے کہ وزیراعلیٰ کی پالیسیوں سے نہ صوبے کے عوام کو کوئی فائدہ پہنچ رہا ہے اور نہ ہی تاحال پارٹی کی قیادت کو اس سے کوئی فائدہ ملا ہے۔
پنجاب کی قیادت کا موقف ہے کہ وزیراعلیٰ کی پالیسی سے عمران خان سمیت دیگر سیاسی قیدیوں کی رہائی سے متعلق بھی کوئی حکمت عملی مرتب نہیں ہوسکی جبکہ صوبے کے عوام کے بقایاجات بھی تاحال وفاق نے جاری نہیں کیے۔
’میری پالیسیوں کی بدولت پارٹی پر مشکل وقت میں بتدریج کمی آئے گی‘
دوسری جانب ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے پنجاب اور مرکزی قیادت کو مطمئن کرنے کی کوشش کی ہے جبکہ علی امین کا موقف ہے کہ ان کی پالیسی کی بدولت ہی پارٹی پر موجودہ مشکل حالات میں بتدریج کمی آئے گی۔