تحریک انصاف کا حکمراں اتحاد سے محمود خان اچکزئی کی سربراہی میں مذاکرات کا فیصلہ

بدھ 12 جون 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سپریم کورٹ کے مشورے کے بعد سابق وزیراعظم عمران خان نے حکمراں اتحاد میں شامل سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کے لیے اپنی جماعت کو گرین سگنل دیتے ہوئے تحریک تحفظ آئین پاکستان کی قیادت کو حکومتی جماعتوں کے ساتھ مذاکرات کی اجازت دیدی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ محمود خان اچکزئی اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر مذاکرات کے حوالے سے مشاورت کے بعد رابطوں کا سلسلہ شروع کریں گے۔

ذرائع کے مطابق عمران خان نے مذاکرات کا مینڈیٹ محمود خان اچکزئی کو دینے پر آمادگی ظاہر کی ہے اور ساتھ ہی اس پیش رفت پر سپریم کورٹ کو بھی خط لکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

پی ٹی آئی ذرائع کے مطابق محمد خان اچکزئی تمام اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت کے بعد آئندہ کا لائحمہ عمل طے کریں گے۔

محمود خان اچکزئی سربراہ جمیعت علماء اسلام ف مولانا فضل الرحمن اور جماعت اسلامی کی قیادت کو بھی اعتماد میں لیں گے اور تمام سیاسی جماعتوں کو موجودہ مسائل سے نکلنے کے لیے مذاکرات کی میز پر لائیں گے۔

ذرائع کے مطابق محمود خان اچکزئی اور عمران خان کے درمیان رابطہ کے لیے بھی ایک رکن کو ذمہ داری تفویض کی جائے گی، جو مذاکرات کے حوالے سے پیش رفت پر عمران خان کو آگاہ کریں گے۔

سابق وزیراعظم عمران خان نے سپریم کورٹ کے ججز کی جانب سے مذاکرات کرنے کی تجویز پر حکومت کے ساتھ بات چیت کرنے کی اجازت دی ہے تاہم عمران خان نے اس معاملے پر کسی پیش رفت کو سنجیدہ مذاکرات سے مشروط کیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

یورپی یونین انڈو پیسفک فورم: اسحاق ڈار کی سنگاپور کے وزیرِ خارجہ اور بنگلادیشی سفیر سے غیررسمی ملاقات

ٹی20 ورلڈ کپ 2026: پاکستان اور بھارت ایک ہی گروپ میں، میچ 15 فروری کو کولمبو میں ہوگا

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سے نیشنل سیکیورٹی ورکشاپ کے شرکا کی ملاقات

ایبٹ آباد میں مسافر وین کو حادثہ، باپ بیٹے اور 2 بہنوں سمیت 6 افراد جاں بحق

ٹرمپ نے صحافی کے سخت سوال پر ممدانی کو کیسے مشکل سے نکالا؟

ویڈیو

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

کالم / تجزیہ

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت