وفاقی حکومت کی طرف سے پیش کیے گئے مالی سال 25-2024 کے بجٹ پر تاجروں نے تحفظات کا اظہار کردیا۔
کراچی چیمبر آف کامرس کے صدر افتخار شیخ نے ردعمل دیتے ہوئے کہاکہ بجٹ تاجر دوست نہیں ہے، کیونکہ 3700 ارب روپے اکٹھے کرنے کی بات کی گئی ہے، اس سے ہراسمنٹ میں اضافہ ہوگا۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہاکہ ایکسپورٹرز پر ایک فیصد کا فائنل ٹیکس ختم کرنے سے ایکسپورٹ کم ہوگی اور ایف بی آر کو ایکسپورٹرز کو ہراساں کرنے کا مزید موقع مل جائے گا۔
صنعتکاروں کے لیے 37 ہزار روپے تنخواہ دینا مشکل ہوگا، زبیر موتی والا
بجٹ پر ردعمل دیتے ہوئے تاجر رہنما زبیر موتی والا نے کہاکہ موجودہ وزیر خزانہ نے ہم سے ملاقات نہیں کی، صرف وزیراعظم سے ملاقات ہوئی تھی۔
انہوں نے کہاکہ حکومت کی جانب سے کم از کم تنخواہ 37 ہزار روپے کرنا اچھا اقدام ہے تاہم صنعتکاروں کے لیے تنخواہ دینا مشکل ہوگا۔
ٹیکسٹائل سیکٹر کے ہاتھ پاؤں باندھ دیے گئے، ہارون فاروقی
سابق صدر چیمبر آف کامرس کراچی ہارون فاروقی نے کہاکہ موجودہ بجٹ آئی ایم ایف فرینڈلی اور کاروبار دشمن ہے، کیپٹل گین ٹیکس پر ہولڈنگ پیریڈ ختم ہونے سے مسائل بڑھیں گے۔
انہوں نے کہاکہ ٹیکسٹائل سیکٹر کے ہاتھ پاؤں باندھ دیے گئے ہیں، ٹیکسٹائل کی برآمدات میں مزید کمی آئے گی، آٹو پالیسی کو ریوائز کرنے کی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ وفاقی وزیر خزانہ نے 8.5 کھرب خسارے پر مشتمل 18 کھرب 87 ارب روپے سے زیادہ کا بجٹ پیش کیا ہے، جبکہ ٹیکس ہدف 12.97 کھرب روپے مقرر کیا گیا ہے۔