وزیراعظم شہباز شریف نے آج قومی اسمبلی میں اپوزیشن اراکین سے ملاقات کی اور مصافحہ بھی کیا۔ وزیراعظم نے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، علی محمد خان، اسد قیصر اور زین قریشی سے مصافحہ کیا اور اپوزیشن کو مذاکرات کی دعوت دی۔ شہباز شریف سے مصافحہ کرنے پر پی ٹی آئی کے حامی سوشل میڈیا صارفین تحریک انصاف کے رہنماؤں کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے نظر آئے۔
ایک صارف نے پی ٹی آئی رہنماؤں کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ آپ لوگوں نے چوروں کے ساتھ ہاتھ ملا کر فارم 47 کو قبول کر لیا ہے۔
Lanat aisi jamhooriyat per aur aisi siyasat per @AsadQaiserPTI @OmarAyubKhan @Ali_MuhammadPTI @zartajgulwazir @ZainHQ 🖐️
Hath mila hi liya PTI khan kbh aisa ni krtay 🤬 choro k sath aj hath mila liya accept kar liya Form47 ko lanat ho tum per aur beshumar ho https://t.co/uS3e8Y9K83— BatMan (@MurshidFollower) June 26, 2024
شمائلہ مبین لکھتی ہیں کہ عمران خان کبھی بھی ایسا نہ کرتے اسی لیے مخالفین یہ چاہتے ہیں کہ وہ جیل سے کبھی باہر نہ آئیں۔
Khan shab kahbi en SE hand shake na krty۔
ESI Lea ye NAHI chahty Kahn jail SE bahir aye https://t.co/yMGm9oTeqE— Shumaila Mubeen ♥️ (@Shumail84985927) June 26, 2024
جہاں کئی صارفین تحریک انصاف کے رہنماؤں کو تنیقد کا نشانہ بناتے نظر آئے وہیں چند لوگ ایسے بھی تھے جن کا ماننا تھا کہ یہی جمہوریت کا حسن ہے، ایک صارف نے لکھا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے آج اپوزیشن بنچوں پر جا کر اپوزیشن سے مصافحہ کرنا ایک خوشگوار عمل ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے آج اپوزیشن بنچوں پر جا کر حزب مخالف رہنماوں سے مصافحہ کرنا ایک خوشگوار عمل ہے https://t.co/ERLKvIkO3x
— RJ Irfan Shaikh (@Irfanfm103) June 26, 2024
ایک صارف نے تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ اس کو جمہوریت نہیں مجبوریت کہتے ہیں۔
جمہوریت نہیں مجبوریت 😂
— سکندر عبّاس کھوسہ بلوچ (@KhanKhosa765) June 26, 2024
واضح رہے شہباز شریف نے آج قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کو مذاکرات کی پیشکش کی ہے ان کا کہنا تھا کہ اگر بانی پی ٹی آئی کو مشکلات ہیں تو بیٹھ کر بات کریں، میں آج بھی کہتا ہوں آئیے بیٹھ کر بات کرتے ہیں اور معاملات طے کرتے ہیں جس پر تحریک انصاف نے بھی اپنی شرائط سامنے رکھ دیں۔
اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے وزیراعظم کی پیشکش پر اپنے خطاب میں شرائط دہرائیں اور کہا بانی پی ٹی آئی سمیت پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں کی رہائی کیا جائے۔ عمر ایوب کا کہنا تھا بات تب ہو گی جب میرا وزیراعظم باہر آئے گا، میرے قیدی باہر آئیں گے اور مفاہمت تب ہو گی جب آپ یاسمین راشد، محمود الرشید کے ساتھ زیادتی کا احساس کریں گے۔