رواں ہفتے دوحہ (قطر) میں افغانستان سے متعلق ہونے والے مذاکرات میں پاکستان نے شرکت کا فیصلہ کیا ہے، پاکستان کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان آصف درانی اور احمد نسیم وڑائچ پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔
سفارتی ذرائع کے مطابق آصف درانی اور احمد نسیم وڑائچ کی قیادت میں پاکستانی وفد آئندہ چند روز میں دوحہ روانہ ہوگا، احمد نسیم وڑائچ وزارت خارجہ میں اسسٹنٹ سیکرٹری مغربی ایشیا ہیں۔
مزید پڑھیں
اقوام متحدہ کی میزبانی میں تیسرے 2 روزہ دوحہ مذاکرات 30 جون کو شروع ہوں گے، رواں برس تیسرے دوحہ مذاکرات و کانفرنس میں افغان عبوری حکومت باقائدہ شرکت کرے گی۔
ذرائع کے مطابق افغان طالبان عبوری حکومت نے گذشتہ دوسرے دوحہ مذاکرات میں افغان خواتین و سول سوسائٹی نمائندوں کی شرکت پر بائیکاٹ کیا تھا، پہلی مرتبہ دنیا بھر کے افغانستان پر خصوصی نمائندے دوحہ مذاکرات میں افغان طالبان کے سامنے بیٹھیں گے۔
اقوام متحدہ دوحہ مذاکرات سے قبل افغانستان کے اندر اور باہر اے افغان سول سوسائٹی نمائندوں سے مشاورت کر رہا ہے، افغان سول سوسائٹی و خواتین کے نمائندے دوحہ مذاکرات کے بعد 2 جولائی کو افغانستان پر خصوصی نمائندوں سے بات چیت کریں گے۔
تیسرے دوحہ مذاکرات میں افغان طالبان، افغانستان عبوری حکومت کو تسلیم کرنے پر پیش رفت خارج از امکان ہے۔ تیسرے دوحہ مذاکرات میں افغانستان کی سلامتی صوتحال، افغانستان میں انسداد منشیات، ہوپی کی کاشت کی حوصلہ شکنی، ماحولیاتی تبدیلیوں و صحت عامہ کی صورتحال پر بات چیت ہوگی۔
اس دوران ترجیحی طور پر افغانستان میں سرمایہ کاری کے مواقع، منجمد اثاثوں، مالی امداد اور افغانستان مین بنکنگ چینلز پر پر بھی تبادلہ خیال ہوگا، تیسرے دوحہ مذاکرات میں 25 ممالک کے سفارت کاروں اور خصوصی نمائندوں کی شرکت متوقع ہے۔
دوحہ مذاکرات میں امریکا کے تھامس ویسٹ، چین کے ژوئی ژیاو ینگ، ایران کے حسن کاظمی قمی، یورپی یونین کے ٹامس نکلسن، برطانیہ کے نائیگل کیسی سمیت متعدد خصوصی ایلچی برائے افغانستان شرکت کر رہے ہیں۔
واضح رہے دوحہ مذاکرات میں میزبان جنرل سیکرٹری اقوام متحدہ انتونیو گوتریس اور نمائندہ خصوصی بھی شرکت کریں گے۔