مالی سال 2024-25 کے بجٹ میں وفاقی حکومت نے مقامی طور پر تیار ہونے والی گاڑیوں پر زیادہ ود ہولڈنگ ٹیکس متعارف کرایا تھا۔ تاہم وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اعلان کیا ہے کہ اب ٹیکس کا حساب انجن کی گنجائش کے بجائے گاڑیوں کی ایکس فیکٹری قیمت کی بنیاد پر لگایا جائے گا۔
بجٹ میں ٹیکس نفاذ کے بعد گاڑیوں کی نئی قیمتوں کے حوالے سے کافی خدشات تھے۔ ایم جی موٹرز پاکستان نے اب اپنے ایچ ایس ماڈلز کی تازہ ترین قیمتوں کا اعلان کیا ہے جو نئے ود ہولڈنگ ٹیکس کی وجہ سے بڑھائے گئے ہیں۔
مزید پڑھیں:حکومتی ٹیکس کا نفاذ: سوزوکی مینوفکچرنگ گاڑیوں کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ
ایچ ایس ایسنس کی گزشتہ قیمت 80 لاکھ 99 ہزار روپے تھی۔ 2 فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس کے ساتھ جو 161,980 روپے بنتا ہے، نئی قیمت 8,260,980 روپے ہوگی۔
ایچ ایس 2.0 ایل میں بڑا اضافہ ہوا ہے، 464,950 روپے کے نئے ٹیکس سے اس کی قیمت 9,299,000 روپے سے بڑھ کر 9,763,950 روپے ہو جائے گی۔
ایچ ایس ایکسائٹ کی قیمت اب 7،342،980 روپے ہوگی ، جس میں اس کی اصل قیمت 7،199،000 روپے ہے جبکہ 143،980 روپے کا اضافی ٹیکس ہوگا۔
مزید پڑھیں:ٹویوٹا نے اپنی گاڑیوں کی قیمتوں میں کتنی کمی کر دی؟
مذکورہ نظر ثانی شدہ قیمتوں میں فریٹ چارجز شامل نہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ان اضافی اخراجات کی وجہ سے حتمی قیمت قدرے مختلف ہوسکتی ہے۔ اضافی ٹیکس کی شرحیں اور قیمتیں ٹیکس فائلرز پر لاگو ہوتی ہیں۔ نان فائلرز کو اس سے بھی زیادہ قیمت ادا کرنا پڑسکتی ہے۔