ٹویوٹا نے اپنی گاڑیوں کی قیمتوں میں کتنی کمی کر دی؟

منگل 24 اکتوبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان میں کِیا اور ایم جی موٹرز کے بعد ٹویوٹا کی گاڑیوں کی قیمتوں میں بھی کمی کا اعلان کر دیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق انڈس موٹرز کمپنی نےٹویوٹا برانڈ کے مختلف ماڈلز کی گاڑیوں کی قیمتوں میں 13 لاکھ روپے تک کمی کر دی ہے۔

کمپنی اعلامیے کے مطابق ٹویوٹا کرولا گاڑیوں کی قیمت میں 2 لاکھ سے 2.5 لاکھ روپے تک کی کمی کی گئی، ٹویوٹا یارس کی قیمت ایک لاکھ سے ایک لاکھ 20 ہزار روپے تک کم کردی گئی، ٹویوٹا REVO کی قیمت میں 4 لاکھ 50 ہزار سے 7 لاکھ 90 ہزار کی کمی، فارچیونر کی قیمت میں 10 لاکھ 80 ہزار سے 13 لاکھ روپے کمی کی گئی ہے۔ انڈس موٹرز کے مطابق نئی قیمتوں کا اطلاق 24 اکتوبر سے بُک ہونے والی گاڑیوں پر کیا جائے گا۔

Image

معاشی صورت حال کا اگر جائزہ لیا جائے تو اس وقت پاکستان کے اعشاریے مثبت انداز میں کام کر رہے ہیں جنہیں بین الاقومی سطح پر تسلیم کیا جا رہا ہے، یہی وجہ ہے کہ ملک میں مختلف اشیا کی قیمتیں گرنے کا عمل جاری  ہے۔

اگر گاڑیوں کی قیمتوں کی بات کی جائے تو اس حوالے سے پاکستان میں نچلی سطح پر بے چینی پائی جاتی ہے کیونکہ گاڑیاں شہریوں کی قوت خرید سے بہت زیادہ ہوچکی ہیں۔ دوسری جانب خریدار نہ ہونے کی وجہ سے اور کچھ حکومتی پالیسیوں کے ساتھ ساتھ شرح سود میں اضافے کے باعث وقت فوقتاً بڑی کمپنیاں اپنے پروڈکشن پلانٹس بھی بند کر رہی ہیں۔

قیمتوں میں مزید کمی کب تک ہوگی؟

آٹو انڈسٹری ایکسپرٹ مشہود علی خان کہتے ہیں کہ اگر تھوڑی سی قیمت گری ہے تو یہ بھی دیکھنا چاہیے کہ پلانٹس بند ہو رہے ہیں، ہمیں مستقل طور پر کم قیمت پر اچھی گاڑی تب ملے گی جب ہماری ایکسپورٹ پالیسی کو گاڑی ساز کمپنیاں سمجھ جائیں اور اس کے مطابق بین الاقوامی مارکیٹ میں پاکستان کے آٹو پارٹس پہنچنا شروع ہو جائیں، دوسری جانب جب تک شرح سود میں کمی نہیں ہوگی تب تک اس انڈسٹری کی پروڈکشن متاثر رہے گی اور قیمت میں خاطر خواہ کمی نہیں آسکے گی۔

بین الاقوامی ادارے سے منسلک سینئیر صحافی تنویر احمد نے اس حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ڈالر کی گرتی ہوئی قیمت اور معاشی بہتری کے باعث گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی ہوٓئی ہے، امید ہے کہ آئندہ سال یہ قیمتیں مزید گریں گی کیوںکہ آئی ایم ایف کی شرائط ماننے کے بعد اور ڈالر کی قدر میں کمی کے باعث شرح سود کم ہوگی اور شرح سود کم ہونے کا مطلب ہے کہ گاڑیوں کی قیمتیں عوام کی دسترس میں ہوں گی۔

ٹویوٹا کی جانب سے نئی قیمتوں کے اعلان کے بعد صارفین نے توقع ظاہر کی کہ امید ہے اب وہ گاڑیاں فراہم کرنا بھی شروع کر دیں گے۔ پاکستان میں کارساز اداروں نے گاڑیوں کی بکنگ کا سلسلہ بند کر رکھا ہے۔

گزشہ دو مالی سال کے دوران گاڑیوں کی فروخت میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی۔ آٹو انڈسٹری کے ڈیٹا کے مطابق پاکستان میں فروخت کیے جانے والے انٹرنیشنل برانڈز کی تعداد میں تقریبا نصف کی کمی ہو چکی ہے۔

پاکستانی آٹو انڈسٹری کا کہنا ہے کہ ملکی معیشت کی زبوں حالی کی وجہ سے گاڑیوں کی فروخت میں کمی ہوئی ہے۔

پاکستان میں گاڑیاں تیار کرنے والے برانڈز سے متعلق صارفین کو عموما یہ شکایت رہتی ہے کہ گاڑیوں کی قیمتیں ان کے معیار کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp