اپنے ہی بچے کی پرورش کے لیے ماہانہ ڈیڑھ کروڑ روپے سے زائد رقم لینے والی خاتون کون ہیں؟

پیر 8 جولائی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

دنیا میں جہاں بہت سے لوگ اپنی خواہشات کو پورا کرنے کے لیے جدوجہد کرتے ہیں وہیں کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جن کے شریکِ حیات ان کی تمام خواہشات کو پورا کر دیتے ہیں، دبئی کی ایک کروڑ پتی خاتون اسی وجہ سے سرخیوں میں ہیں کہ ماں بننے کے بعد انہوں نے اپنے شوہر سے بچے کی دیکھ بھال کے لیے بھاری معاوضہ لینا شروع کر دیا۔

عام والدین کے برعکس جو اپنے بچوں کی دن رات دیکھ بھال کرتے ہیں اور اس کے عوض کوئی مطالبہ نہیں کرتے اس امیر خاتون کواپنے بچے کی دیکھ بھال کے لیے تنخواہ ملتی ہے۔ دبئی کی رہائشی لنڈا اینڈریڈ نے سوشل میڈیا پر انکشاف کیا ہے کہ ماں بننے کے عوض وہ اپنے شوہر سے ڈیڑھ کروڑ روپے سے زائد رقم ماہانہ وصول کرتی ہیں کیونکہ ماں بننا ایک فل ٹائم نوکری ہے۔

فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر لنڈا نے ایک ویڈیو پوسٹ کی جس میں ان کا دعویٰ تھا کہ ان کا شوہر بچے کی پیدائش کے بعد انہیں ماہانہ الاؤنس فراہم کرتا ہے اورایک ماں کے طور پر اس کے لیے یہ الاؤنس ضروری ہے۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by Linda Andrade (@lionlindaa)

لنڈا کے مطابق اپنے مصروف شیڈول (شاپنگ اور سیلف کیئر) کی وجہ سے ان کے پاس ہر وقت بچے کے ڈائپر تبدیل کرنے اور اس کی دیکھ بھال کا وقت نہیں ہے، اس لیے انہوں نے ایک آیا کو کام پر رکھا ہے جو بچے کی دیکھ بھال کے عوض ایک مخصوص رقم لیتی ہے۔

خاتون کا کہنا ہے کہ اگرچہ وہ اپنے بچے کے ساتھ وقت گزارتی ہیں لیکن اس کے ساتھ ساتھ اپنا خیال رکھنا بھی اتنا ہی ضروری ہے جو وہ کرتی ہیں، لنڈا کا کہنا تھا کہ ان کا بچہ بالکل ٹھیک ہے وہ اس کے ساتھ وقت بھی گزارتی ہیں کیونکہ وہ مرد نہیں بلکہ ایک عورت ہیں اور اپنی روزمرہ کی ان مصروفیات سے بہت خوش ہیں۔

لنڈا کے انکشاف پر صارفین کی جانب سے ملا جلا ردعمل سامنے آ رہا ہے۔ بہت سے لوگوں نے تبصرہ کیا ہے کہ ماں بننا ایک نعمت ہے، نوکری نہیں اور انہیں اپنے بچے کو وقت دینا چاہیے اور اس کے کام کرنے چاہییں جبکہ کئی صارفین کا کہنا تھا کہ ایک ماں کو اپنی زندگی اس طرح سے گزارنے کا پورا حق حاصل ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp