سپریم کورٹ نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما حافظ حمداللہ کا شناختی کارڈ بحال کرنے کے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف نادرا کی درخواست ججز کمیٹی کو بھیج دی ہے۔
سپریم کورٹ میں جسٹس منیب اختر کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما حافظ حمداللہ کا شناختی کارڈ بحال کرنے کے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف نادرا کی درخواست پر سماعت کی۔
یہ بھی پڑھیں : حافظ حمداللہ کا شناختی کارڈ بحالی کے فیصلے کے خلاف نادرا کی اپیل سماعت کے لیے مقرر
دوران سماعت جسٹس منیب اختر نے ریمارکس دیے کہ اپیلیں 2 رکنی بینچ کے سامنے لگی ہیں، مناسب ہوگا اپیلیں 3 رکنی بینچ میں سنی جائیں، عدالت نے نادرا اپیل پر 3 رکنی تشکیل دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے معاملہ سپریم کورٹ کی ججز کمیٹی کو بھیج دیا ہے۔
اس سے قبل 2019 میں سکیورٹی اداروں کی رپورٹس کی بنیاد پر نادرا نے حافظ حمداللہ کا قومی شناختی کارڈ منسوخ کر دیا تھا جس کے بعد پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے بلوچستان سے تعلق رکھنے والے جے یو آئی کے رہنما حافظ حمد اللہ کے میڈیا پر انٹرویوز نشر کرنے پر بھی پابندی عائد کردی تھی۔
یہ بھی پڑھیں : کیا نادرا نے 18 پی ٹی آئی رہنماؤں کے شناختی کارڈ بلاک کر دیے ہیں؟
حافظ حمداللہ نے نادرا کی جانب سے ان کا شناختی کارڈ منسوخ کرنے کے عمل کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں اپیل دائر کی تھی، اکتوبر 2019 میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے حافظ حمد اللہ کی اپیل پر ان کا شناختی کارڈ بحال کرنے کا حکم دیا تھا،۔
نادرا نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف اپیل دائر کر رکھی تھی۔