پروفیسر ظہور الحسن اور مظہر الحسن کی مبینہ جبری گمشدگی پران کے والد قاضی حبیب الرحمن نے سپریم کورٹ سے رجوع کرتے ہوئے معروف قانون دان اعتزاز احسن کی جبری گمشدگی سے متعلق دائر کردہ پٹیشن میں فریق بنانے کی استدعا کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی سوشل میڈیا ہیڈ اظہر مشوانی کا سی ٹی ڈی پر بھائیوں کو اغوا کرنے کا الزام
سینئر ایڈووکیٹ بابر اعوان کے توسط سے سپریم کورٹ میں دائر اپنی درخواست میں قاضی حبیب الرحمن نے موقف اختیار کیا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ میں بیٹوں کی بازیابی کے لیے دائر درخواست پر بروقت انصاف نہیں مل سکا۔
While abductions of PTI social media team members continue with Farid Malik being picked today, the courts seem to be responding with lethargy. Azhar Mashwani's brothers have been missing for over a month now and the family has yet to get a proper a hearing on their habeas… pic.twitter.com/HXJqVKymcV
— Meher Bano Qureshi (@MeherBanoQ) July 19, 2024
دونوں گمشدہ بھائیوں کے والد قاضی حبیب الرحمن کا کہنا تھا کہ ملک بھر سے پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں اور ان کے اہل خانہ کا اغوا انتہائی تشویشناک ہے۔ بیٹوں کی زندگی کا سوال ہے، اِس لیے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹا رہا ہے ہوں۔
قاضی حبیب الرحمان کے مطابق درخواست 3 جنوری 2024 کو سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل کو بیان حلفی جمع کروانے کا کہا تھا کہ آئندہ کوئی شخص اغوا نہیں ہو گا لیکن یہ سلسلہ مزید تیزی پکڑ چکا ہے۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا ہیڈ اظہر مشوانی 8 روز بعد گھر پہنچ گئے
واضح رہے کہ پروفیسر ظہور الحسن اور مظہر الحسن دونوں اظہر مشوانی کے بھائی ہیں، جو سابق وزیر اعظم عمران خان کے فوکل پرسن برائے سوشل میڈیا رہ چکے ہیں، مذکورہ دوںوں بھائیوں کو 6 جون کو نامعلوم افراد نے ’اغوا‘ کیا تھا، جس کے بعد سے ان کا کچھ پتا نہیں۔
گزشتہ بدھ کو لاہور ہائیکورٹ نے ظہر مشوانی کے بھائیوں کی بازیابی کے لیے دائر درخواست پر سماعت کے بعد پولیس کو جیو فینسنگ کا ڈیٹا حاصل کرنے کی مہلت دیتے ہوئے سماعت پیر تک ملتوی کر دی تھی۔
مزید پڑھیں: لاپتا افراد کے لیے حکومت نے بہت کام کیا، معاملہ ایک رات میں حل نہیں ہوسکتا، اعظم نذیر تارڑ
ایڈوکیٹ اشتیاق اے خان نے یاد دلایا کہ 24 جون کے آڈر میں جیو فینسنگ کا کہا گیا جس کا ابھی تک انتظار ہے، جسٹس طارق سلیم شیخ نے استفسار کیا کہ ایک ماہ سے زائد عرصہ گزرنے کے بعد رپورٹ ابھی تک کیوں نہیں آئی، ایس پی پولیس نے عدالت کو بتایاکہ ٹیلیفون کمپنیوں کو درخواست دیدی ہے، ایک سے سوا باقی کمپنیوں کا ڈیٹا متوقع ہے۔
ایڈوکیٹ اشتیاق اے خان بولے؛ اگر 9 مئی کا ڈیٹا لینا ہو تو دس منٹ میں یہ ڈیٹا لے لیتے ہیں، اظہر مشوانی کو بیرون ملک کالز کی گئی ہیں، اس کا صرف اتنا قصور ہے وہ بانی پی ٹی آئی کا سوشل میڈیا چلاتا رہا ہے، جسٹس طارق سلیم بولے؛ اگر پیر کے دن پولیس ریکارڈ نہ لائی تو آئی جی پنجاب کو طلب کر لیں گے۔