خیبرپختونخوا: ضلع کرم میں جھڑپوں کے دوران جاں بحق افراد کی تعداد 35 ہوگئی، فریقین فائربندی پر رضامند

اتوار 28 جولائی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

خیبرپختونخوا کے ضلع کرم میں 2 قبائل کے درمیان 5 روز سے جاری جھڑپوں میں اب تک 35 افراد جاں بحق اور 166 زخمی ہوگئے، تاہم اب فریقین جھڑپیں روکنے پر رضامند ہوگئے ہیں۔

ڈپٹی کمشنر جاوید اللہ محسود نے میڈیا کو بتایا ہے کہ فریقین کے عمائدین نے فائربندی پر رضامندی ظاہر کرلی ہے، جس کے بعد امن جرگہ ممبران کی جانب سے مسلح قبائل کو مورچوں سے ہٹایا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں ضلع کرم میں خونریز قبائلی تصادم، 30 افراد جاں بحق 145 زخمی

انہوں نے کہاکہ مسلح افراد کو مورچوں سے ہٹانے کے بعد یہاں پر سیکیورٹی اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔

مقامی پولیس کے مطابق فریقین میں زمین کے تنازع پر تصادم شروع ہوا جس کے بعد مختلف علاقوں میں جھڑپیں شروع ہوگئیں۔ پارا چنار اور صدہ شہر پر متعدد میزائل فائر کیے گئے ہیں جبکہ پارا چنار سے پشاور روڈ بھی ہر قسم کی آمدورفت کے لیے بند ہے۔

یہ بھی پڑھیں بالائی سندھ: 24 جانیں نگل جانے والی قبائلی جنگ کیسے ختم ہوئی؟

قبل ازیں ایم این اے انجینیئر حمید حسین نے کہا تھا کہ اسپتال اور مارکیٹ میں ادویات ختم ہوگئی ہیں۔ جبکہ ممبر صوبائی اسمبلی علی ہادی عرفانی نے حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ فائر بندی کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp