وزیراعظم شہباز شریف کے مشیرقانونی امور بیرسٹرعقیل ملک نے کہا ہے کہ حکومت عوام کو ریلیف دینے کے لیے کوششیں کررہی ہے، اگر بجلی کے ریٹس نہ بڑھائے جاتے آئی ایم ایف معاہدہ نہ ہوتا، جس سے بجلی کی فی یونٹ قیمت 30 روپے مزید بڑھ جاتی۔
یہ بھی پڑھیں: سائفر ایک حقیقت، فیصلے میں قومی سلامتی کو ملحوظ خاطر رکھا جاتا تو بہتر ہوتا، بیرسٹر عقیل ملک
حکومتی ترجمان احسان افضل کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کے مشیر قانونی امور بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ حکومت کی جانب سے عام آدمی کی زندگی بہتر کرنے کے لیے کوشش کی جارہی ہے، لیکن اگر بجلی کے ریٹس نہ بڑھائے جاتے تو آئی ایم ایف کا معاہدہ نہ ہوتا، آئی ایم ایف سے معاہدہ نہ ہوتا تو ملک کی کریڈٹ ریٹنگ ڈاؤن گریڈ ہوتی، جس سے ڈالر 350 روپے پر چلاجاتا، پھر بجلی 30 روپے فی یونٹ مزید مہنگی ہوجاتی۔
یہ بھی پڑھیں: بیرسٹر عقیل وزارت قانون میں اعزازی مشیر تعینات
بیرسٹرعقیل نے کہا کہ ہم نے ان چیزوں کو قابو کرنا ہے اور عوام کو ریلیف دینے کے لیے ہم سرجوڑ کر بیٹھے ہیں کہ عوام کو ریلیف کیسے دیا جائے، ہمارا منشور ہے کہ ہم نے بجلی کی قیمت میں کمی لانی ہے، وزیرخزانہ اور وزیرتوانائی نے چین کا دورہ بھی اسی مقصد کے لیے کیا تھا۔
‘وزیراعظم شہباز شریف نے بجلی بلوں کے پروٹیکٹڈ، نان پروٹیخٹڈ صارفین کے لیے 50 ملین فنڈ مختص کیا ہے‘
اس موقع پر حکومتی ترجمان احسان افضل نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ حکومت کو احساس ہے کہ عوام کے لیے بجلی کے بل ادا کرنا مشکل ہے، اس لیے وزیراعظم شہباز شریف نے 3 ماہ کے لیے بجلی بلوں کے پروٹیکٹڈ، نان پروٹیخٹڈ صارفین کے لیے 50 ملین کے فنڈ مختص کیے ہیں عوام کو ریلیف فراہم کیا جائے گا، جولائی کے بجلی بلوں میں واضح کمی آئے گی۔