میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس کے مقتول سیاسی سربراہ اسماعیل ہنیہ کی تدفین جمعہ کو قطر کے دارالحکومت دوحہ میں کی جائے گی۔
عرب میڈیا کے مطابق اسماعیل ہنیہ کی نمازِ جنازہ کل صبح تہران میں ادا کی جائے گی جس کے بعد میت کو دوپہر تک دوحہ منتقل کردیا جائے گا جہاں شہید رہنما کی تدفین جمعہ کو دوحہ میں ہی عمل میں لائی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: اسماعیل ہنیہ کی شہادت، ’ایران کا ردعمل اب کیا ہوسکتا ہے؟‘
واضح رہے کہ فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے سیاسی سربراہ اسماعیل ہنیہ کو بدھ کے اولین پہر میں ایران کے دارالحکومت تہران میں اسرائیلی حملے میں شہید کردیا گیا تھا، جہاں وہ نومنتخب ایرانی صدر کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے گئے تھے
ڈیموکریٹک فرنٹ فار دی لبریشن آف فلسطین نے اسماعیل ہنیہ کے قتل پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسے ایرانی دارالحکومت میں بزدلانہ کارروائی قرار دیا ہے، اپنے ایک بیان میں فرنٹ کا موقف تھا کہ اسماعیل ہنیہ فلسطینی رہنماؤں اور حریت پسندوں کے اس قبیل سے تھے، جنہوں نے فلسطین اور اس کی آزادی کے لیے اپنی جان تک قربان کی۔
مزید پڑھیں: اسماعیل ہنیہ کون تھے اور اسرائیل کے لیے خوف کی علامت کیوں سمجھے جاتے تھے؟
ڈیموکریٹک فرنٹ فار دی لبریشن آف فلسطین نے کہا کہ فلسطینی عوام، ان کی مزاحمت اور ان کی قومی تحریک پر اس جرم کی شدت کے باوجود یہ ایک دھوکے باز دشمن کے ساتھ ایک مشکل اور طویل جنگ کی حقیقت کو واضح کرتا ہے۔ ’یہ دشمن (اسرائیل) اپنے مخالف سرکردہ رہنماؤں، معصوم بچوں اور خواتین کے خلاف جرائم اور قتل عام کرنے سے دریغ نہیں کرتا۔‘