ایران میں اسرائیل کے ہاتھوں شہید ہونے والے حماس کے سیاسی ونگ کے رہنما اسماعیل ہنیہ کو قطر کے دارالحکومت دوحہ میں سپرد خاک کردیا گیا۔ تدفین میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔
یہ بھی پڑھیں: اسماعیل ہنیہ کا جسدِ خاکی گھر پہنچا دیا گیا، بیوہ نے کیا پیغام دیا؟
اسماعیل ہنیہ کو دوحہ کے لوسیل قبرستان میں علامہ یوسف القرضاوی کے پہلو میں سپردِ خاک کیا گیا ہے۔
قبل ازیں 62 سالہ اسماعیل ہنیہ کی نماز جنازہ دوحہ کی امام محمد بن عبد الوہاب مسجد میں ادا کی گئی۔
یاد رہے کہ اسماعیل ہنیہ کو بدھ کے روز ایران میں ان کے محافظ کے ساتھ شہید کر دیا گیا تھا جسے فلسطینی گروپ نے ایک صہیونی حملے کا نتیجہ قرار دیا ہے۔ تاہم اسرائیل نے اس حملے میں اپنے ملوث ہونے کی تصدیق یا تردید نہیں کی ہے۔
نماز جمعہ کی ادائیگی سے چند گھنٹے قبل ہزاروں کی تعداد میں سوگواران مسجد کے احاطے میں جمع ہوگئے تھے اور اس موقعے پر سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے تھے۔ اسماعیل ہنیہ گزشتہ کئی برسوں سے دوحہ میں مقیم تھے۔
مزید پڑھیے: قومی اسمبلی میں اسماعیل ہنیہ کے قتل کی مذمتی قرار داد منظور ، غائبانہ نماز جنازہ میں وزیر اعظم شریک
اسماعیل ہنیہ 20 سال سے زائد عرصے تک تحریک کے نمایاں رکن رہے اور ان کی فلسطین کو اسرائیلی قبضے سے آزاد کرانے جدوجہد بے مثل ہے۔
نماز جنازہ میں شریک افراد کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے گزشتہ 300 دنوں میں تقریباً 40 ہزار فلسطینیوں کو قتل کیا ہے اور اسماعیل ہنیہ ان میں سے ایک ہیں۔
فلسطین کے عظیم رہنما کی اسرائیل کے ہاتھوں شہادت پر غم و غصے سے بپھرے ہوئے افراد کا کہنا تھا کہ وہ مزاحمت کریں گے اور آزاد فلسطین دیکھنے کے لیے زندہ رہیں گے۔
اس موقعے پر مردوں، عورتوں اور بچوں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔
یاد رہے کہ اسماعیل ہنیہ وہ ایران کے نئے صدر مسعود پزشکیان کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کے لیے ایران گئے ہوئے تھے۔ جس عمارت کے کمرے میں وہ ٹھہرے ہوئے تھے وہاں ایک دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں اسماعیل ہنیہ جام شہادت نوش کر گئے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق فلسطینی رہنما کو رات 2 بجے بجے کے قریب ایک گائیڈڈ میزائل کے ذریعے نشانہ بنایا گیا۔
حماس کا یہ کہنا ہے کہ اسماعیل ہنیہ کو یہودی ایجنٹوں نے نشانہ بنایا جس کا بدلہ لیا جائے گا۔ دوسری جانب اسماعیل ہنیہ کے میزبان ملک ایران نے بھی اس حملے پر اسرائیل سے بھرپور انتقام لینے کا اعلان کیا ہے۔
مزید پڑھیں: اسماعیل ہنیہ کے قتل کا بدلہ لینے کے طریقے پر غور کررہے ہیں، ایرانی سپہ سالار
قبل ازیں اسماعیل ہنیہ کی نماز جنازہ تہران میں بھی ادا کی گئی تھی۔ نماز جنازہ تہران یونیورسٹی ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے پڑھائی تھی۔
پاکستان کے پارلیمنٹ ہاؤس میں بھی اسماعیل ہنیہ کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی جس میں وزیر اعظم شہباز شریف اور دیگر ارکان قومی اسمبلی نے شرکت کی۔