کیا اسماعیل ہنیہ کی شہادت میں ایرانی ایجنٹ ملوث ہیں؟

ہفتہ 3 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

برطانوی میڈیا نے دعوی کیا ہے کہ فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے سیاسی ونگ کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو اسرائیلی خفیہ ایجنسی نے ایرانی ایجنٹوں کے ذریعے قتل کروایا ہے۔

برطانوی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق ایران کے نئے صدر کی تقریب حلف برداری کے دن اسرائیل کے ایرانی ایجنٹوں نے مہمان خانے کے 3 کمروں میں دھماکا خیز مواد نصب کیا تھا، ایرانی حکام کے پاس ایجنٹوں کے کمروں میں انتہائی تیزی سے آنے جانے کی ویڈیو ہے۔

یہ بھی پڑھیں: دوحہ: حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ سپرد خاک کردیے گئے

رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ مہمان خانے کے 3 کمروں میں بارودی مواد نصب کرنے کے بعد اسرائیل کے ایرانی ایجنٹس ایران چھوڑ چکے تھے، جس کے بعد دھماکا خیز مواد ایران کے باہر سے ریموٹ کنٹرول کے ذریعے تباہ کیا گیا۔

واضح رہے کہ 31 جولائی کو فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے سیاسی ونگ سربراہ اسماعیل ہنیہ ایران کے دارالحکومت تہران میں اسرائیلی حملے میں شہید ہوگئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: جس جگہ اسماعیل ہنیہ ٹھہرے تھے وہاں 2 ماہ پہلے بم نصب کردیا گیا تھا، نیویارک ٹائمز کی تہلکہ خیز رپورٹ

وہ ایرانی صدر کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے تہران میں موجود تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

وفاقی حکومت کا سونے کی درآمد و برآمد پر پابندی ختم کرنے کا فیصلہ

یورپی یونین انڈو پیسفک فورم: اسحاق ڈار کی سنگاپور کے وزیرِ خارجہ اور بنگلادیشی سفیر سے غیررسمی ملاقات

ٹی20 ورلڈ کپ 2026: پاکستان اور بھارت ایک ہی گروپ میں، میچ 15 فروری کو کولمبو میں ہوگا

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سے نیشنل سیکیورٹی ورکشاپ کے شرکا کی ملاقات

ایبٹ آباد میں مسافر وین کو حادثہ، باپ بیٹے اور 2 بہنوں سمیت 6 افراد جاں بحق

ویڈیو

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

کالم / تجزیہ

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت