بے پناہ حسین و جمیل ہونا کسی بھی خاتون کے لیے باعث فخر ہوتا ہے جو انہیں اپنے اردگرد ایک امتیازی حیثیت بھی دلواتا ہے لیکن پیراگوئین خاتون تیراک لوانا الونسو کا حسن و جمال ان کی خوبی کی بجائے ایک خامی بن گیا۔
یہ بھی پڑھیں:ارشد ندیم سرخرو، 40 سال بعد پاکستان اولمپکس میں گولڈ میڈل لینے میں کامیاب
پیرس اولمپکس 2024 میں ایک عجیب واقعہ پیش آیا ہے جس میں پیراگوائے کی تیراک لوانا الونسو کو ان کے ہی ملک نے یہ کہہ کر مقابلے سے آؤٹ کردیا کہ وہ بہت خوبصورت ہیں لہٰذا وہ مقابلہ چھوڑیں اور واپسی کا جہاز فوری پکڑیں۔
’جب سے تو نے مجھے دیوانہ بنا رکھا ہے‘
غیر ملکی میڈیا کے مطابق لوانا الونسو کی خوبصورتی ان کی ٹیم کے کھلاڑیوں کا دھیان بٹا رہی تھی۔ وہ اولمپک ولیج کے مراعات سے بھی محروم ہوگئیں اور انہیں ان کے ملک نے واپس بلالیا۔
پیرس اولمپکس کے آغاز سے ہی لوانا الونسو کی بے پناہ خوبصورتی شرکا اور دیکھنے والوں کو مسحور کر رہی تھی اور انہیں اپنی وہ بے مثل خوبی ہی مہنگی پڑگئی۔ ان کے ساتھی ان کے حسن کی تاب لانے سے قاصر تھے اور ان کا دھیان مقابلے کی بجائے لوانا الونسو کی جانب ہی رہتا تھا جس سے مبینہ طور پر ان کی کارکردگی متاثرہو رہی تھی۔
پیراگوائے کی قومی ٹیم کے مینیجر نے اعلان کیا کہ لوانا کے وہاں ہونے کا پورے دستے پر نامناسب اثر پڑ رہا ہے۔
لوانا کے ساتھ ایک اور امتیازی سلوک
صرف یہی نہیں بلکہ یہاں لوانا الونسو کے ساتھ ایک اور امتیازی سلوک کیا گیا۔
لوانا کو اولمپک ولیج میں اپنی رہائش گاہ بھی فوری طور پر خالی کردینے کا حکم دیا گیا جب کہ شرکا کو گیمز کے اختتام تک وہاں اپنا قیام رکھنے کی اجازت تھی۔ پیرس اولمپکس کا باقائدہ اختتام 11 اگست کو ہونا ہے۔
لوانا کا چونکا دینے والا عمل
لوانا الونسو پیراگوائے واپس پہنچ گئی ہیں۔ اپنے وطن پہنچنے کے بعد انہوں نے اس بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کیا کہ انہیں کیسے اور کیوں نکالا گیا لیکن انہوں نے تیراکی سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کرکے دنیا کو چونکا دیا۔
مزید پڑھیے: پیرس اولمپکس 2024: افغانستان کی پہلی بریک ڈانسر اپنے خواب کی تعبیر پالے گی؟
اپنی ریٹائرمنٹ کے اعلان کے موقعے پر بھی لوانا الونسو نے اس معاملے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا لیکن انہوں نے مسلسل حمایت کے لیے اپنے مداحوں اور حامیوں کا شکریہ ضرور ادا کیا۔