جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے پارلیمنٹ میں بیٹھے نمائندے جعلی ہیں جو مسائل حل نہیں کرسکتے، حکمرانوں کی ڈور کہیں اور سے ہلائی جارہی ہے۔
پشاور میں بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ عوام کی مال، جان، عزت کی حفاظت کی ذمہ داری ریاست کی ہوتی ہے، مگر یہاں پر ایسا نہیں، پاکستان میں صرف سانس اور موت کے علاوہ ہر چیز پر ٹیکس ہے۔
یہ بھی پڑھیں شہباز شریف ملک کو آگے لے کر جانے میں ناکام رہے، مولانا فضل الرحمان
انہوں نے کہاکہ غلط پالیسیوں کی وجہ سے آج یہ حالات بنے ہیں، لوگوں کو جب معلوم ہے کہ ٹیکس کی رقم قرض میں باہر چلی جائے گی تو وہ پھر ٹیکس کیوں دیں۔ انگریز کی حکومت میں بھی لوگ ٹیکس نہیں دیتے تھے کیونکہ انہیں اعتماد نہیں تھا۔
سربراہ جے یو آئی نے کہاکہ عوام نے ہمیشہ ان لوگوں پر اعتماد کیا جن کے پاس خوبصورت نعروں کے علاوہ کچھ نہیں۔ خزانے کا قلمدان ایسے لوگوں کو دیا جاتا ہے جو عوام کو جوابدہ نہیں ہوتے۔
’ہمارے سیاستدان مشکل وقت میں باہر چلے جاتے ہیں‘
فضل الرحمان نے کہاکہ ہمارے سیاستدان مشکل وقت میں باہر چلے جاتے ہیں، اس وقت ہماری معیشت نازک دور سے گزر رہی ہے اور تاجروں کو شدید مشکلات ہیں۔
انہوں نے کہاکہ کسی بھی کامیاب ملک کے لیے امن اور معیشت ناگزیر ہے، کیا ہمارے ملک میں یہ دونوں چیزیں ہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ اس طرح ملک نہیں چلتے، ملک کو سیاست دان جلاتے ہیں، ملک کی آئینی اور مذہبی شناخت کو ختم کیا جارہا ہے۔
’پہلے جنگ کی آماجگاہ افغانستان تھا تو اب پاکستان ہوگا‘
انہوں نے کہاکہ امریکا اور روس کی لڑائی نے افغانستان کو اپنی لپیٹ میں لیا، پہلے جنگ کی آماجگاہ افغانستان تھا تو اب پاکستان ہوگا۔
انہوں نے کہاکہ امریکا کا نشانہ اب ایمان اور دینی مدارس ہیں، عقیدہ ختم نبوت پر شب خون مارنے کے لیے سیاستدان ناکام ہوئے تو یہ کام اداروں سے لیا جانے لگا۔
یہ بھی پڑھیں مسلمانوں پر فرض ہے کہ وہ مسجد اقصیٰ کو صیہونی غاصبوں سے آزاد کرائیں، مولانا فضل الرحمان
خیبرپختونخوا میں حکومت کی رٹ کہاں ہے؟
سربراہ جے یو آئی نے کہاکہ خیبرپختونخوا میں امن نہیں، مغرب کے بعد یہاں تھانے بند ہوجاتے ہیں، بتایا جائے حکومت رٹ کہاں ہے۔
انہوں نے کہاکہ سندھ کےوسائل پر سندھ، پنجاب کے وسائل پر پنجاب کے بچوں کا حق ہے تو پھر پختونوں کا اپنے وسائل پر حق کیوں نہیں۔