جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ حکومت نے 45 روز میں معاہدے پر عملدرآمد کی یقین دہانی کرائی ہے، اگر وعدہ پورا نہ کیا گیا تو پھر ہم پوری طاقت کے ساتھ واپس آئیں گے اور کوئی روک نہیں سکے گا۔
لاہور میں خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے کہاکہ معاہدے پر عمل نہ ہونے کی صورت میں ملک گیر پہیہ جام ہڑتال کریں گے، عوام سے اپیل ہے کہ حقوق کی جنگ میں ہمارا ساتھ دیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں معاہدہ شروع ہو چکا، عوام کو ریلیف نہ ملا تو 45 دنوں سے قبل اسلام آباد کا رخ کریں گے، حافظ نعیم الرحمان
انہوں نے کہاکہ کسی حکمران کے پاس یہ اختیار نہیں کہ اپنے لوگوں کو بغاوت کا لقب دے دیا جائے، اس وقت بلوچستان کے عوام کے ساتھ زیادتی ہورہی ہے۔
افغانستان سے اچھے ماحول میں بات کی جائے
امیر جماعت اسلامی نے کہاکہ افغانستان سے اچھے ماحول میں بات کی جائے، میں طالبان سے بھی توقع کرتا ہوں کہ وہ ہماری قربانیوں کی قدر کریں گے۔
انہوں نے کہاکہ ہم نے افغانیوں کو 40 سال تک اس ملک میں پناہ دی، اور بھائیوں جیسا سلوک کیا، چند لوگوں نے اپنے مفاد کے لیے افغانیوں کو امریکا کے حوالے کیا، جس میں قوم کا کوئی قصور نہیں۔
امیر جماعت اسلامی نے کہاکہ ہمیں پڑوسی ملکوں کے ساتھ اچھے تعلقات بنانا ہوں گے، بھارت اور امریکا کو ہم اس پورے ریجن میں شکست دے سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں بجلی بلوں کو کم کرنے کا باقاعدہ میکنزم طے ، معاہدے پر عملدرآمد کروائیں گے، حافظ نعیم الرحمان
حکمران ملک ملک بھیک مانگ رہے ہیں جس سے پاکستان کی بدنامی ہورہی ہے
حافظ نعیم الرحمان نے کہاکہ ہمارے حکمران کشکول لے کر ملک ملک جا رہے ہیں جس سے پاکستان کی بدنامی ہورہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی نے لوگوں کو شعور دیا، بلوچستان کے لاپتا افراد کو بازیاب ہونا چاہیے۔