سرسید ایکسپریس کی بحالی کا فیصلہ، پہلی ٹرین کب چلے گی؟

پیر 19 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ریلوے انتظامیہ نے پبلک پرائیویٹ پاٹنرشپ کے تحت راولپنڈی اور کراچی کے درمیان چلنے والی سر سید ایکسپریس کو یکم ستمبر 2024 سے بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے-

تفصیلات کے مطابق سرسید ایکسپریس 35 اپ کراچی کینٹ سے رات 9 بجے روانہ ہو کر حیدرآباد،خانپور، خانیوال، فیصل آباد، سانگلہ ہل، وزیر آباد،گجرات اور جہلم سے ہوتی ہوئی اگلے روز رات 8 بج کر 55 منٹ پر راولپنڈی پہنچے گی۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان ریلوے کی کتنی ٹرینیں آؤٹ سورس کی جائینگی اور اس کا عوام کو کیا فائدہ ہوگا؟

اسی طرح سر سید ایکسپریس 36 ڈاؤن راولپنڈی سے دوپہر1 بج کر 30 منٹ پر روانہ ہو کر اسی روٹ سے ہوتی ہوئی اگلے روز دوپہر 1 بج کر 50 منٹ پر کراچی کینٹ پہنچے گی-

ریلوے اعلامیہ کے مطابق یہ ٹرین ایک اے سی سلیپر، ایک اے سی بزنس، ایک اے سی اسٹینڈرڈ، 4 اکانومی کلاس کوچز، ایک ڈائننگ کار، ایک بریک وین اور ایک پاور پلانٹ پر مشتمل ہوگی-

مزید پڑھیں: کراچی تا راولپنڈی ’سمر ویکیشن ٹرین‘ کا آغاز

’ڈرگ روڈ، حیدرآباد، روہڑی،بہاولپور، خانیوال،فیصل آباد،سانگلہ ہل، حافظ آباد،وزیر آباد، گجرات، جہلم ریلوے اسٹیشنز سرسید ایکسپریس کے اسٹاپ ہوں گے جبکہ یہ ٹرین راولپنڈی سے کراچی جاتے ہوئے لانڈھی ریلوے اسٹیشن پر بھی اسٹاپ کرے گی۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

ضمنی انتخابات: ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر رانا ثنا اللہ کو 50 ہزار روپے جرمانہ

کوپ 30: موسمیاتی مذاکرات میں رکاوٹ، اہم فیصلے مؤخر

صدر آصف علی زرداری کا لبنان کے یومِ آزادی پر پیغام، لبنانی عوام کے ساتھ یکجہتی کے عزم کا اعادہ

نائجیریا: مسلح افراد کا ایک ہفتے میں دوسری بار اسکول پر حملہ، 215 طلبا اغوا

جی 20 سربراہان اجلاس: امریکی بائیکاٹ کے باوجود متفقہ اعلامیے کا مسودہ تیار

ویڈیو

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

کالم / تجزیہ

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت