چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) محسن نقوی نے کہا کہ پاکستان کا کوئی بھی اسٹیڈیم عالمی معیار کا نہیں ہے، اس لیے چیمپیئنز ٹرافی سے قبل ان کی تعمیر نو ضروری ہے۔
چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا پلان تھا کہ ہم بغیر کراؤڈ کے میچز کرا لیں گے لیکن نہیں کراسکے، اس لیے میچ کو پنڈی شفٹ کرنا پڑا۔ تعمیراتی کام کے علاوہ سیکیورٹی کے بھی خدشات درپیش تھے۔
مزید پڑھیں: محسن نقوی نے لاہور، راولپنڈی اور کراچی اسٹیڈیمز کے نئے ڈیزائن کی منظوری دے دی
انہوں نے کہا کہ میچز آگے پیچھے ضرور ہوں گے لیکن چیمپئنز ٹرافی سے پہلے پہلے اسٹیڈیم تعمیر ہوجائیں گے، دنیا کے اسٹیڈیم دیکھیں تو زمین و آسمان کا فرق تھا، ہمارے اسٹیڈیمز میں نہ سیٹیں تھیں نہ باتھ روم تھے، ویو ایسا تھا کہ جیسے 500میٹر کے فاصلے سے میچ دیکھ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا ایک بھی اسٹیڈیم عالمی معیار کے مطابق نہیں تھا، اور انٹرنشینل میچز کے لیے کوالیفائے نہیں کرسکتا تھا۔ لیکن چیمپئنز ٹرافی سے پہلے پہلے سارے اسٹیڈیمز مکمل ہوں گے۔
’اسلام آباد، ایبٹ آباد اور اسکردو والی سائیڈ نئے اسٹیڈیم بنا رہے ہیں‘۔
محسن نقوی کا کہنا تھا کہ کچھ اسٹیڈیمز ایسے بھی ہیں جن کے لیے ہم نے صوبائی حکومتوں سے رابطہ کیا ہے، یا تو وہ خود اس کی مرمت کروا لیں یا پھر ہمیں دے دیں ہم ان کو ٹھیک کرلیتے ہیں۔
’نیویارک کا اسٹیڈیم آخری 10دنوں میں مکمل ہوا تھا ہم تو اس سے پہلے مکمل کرلیں گے‘۔
یہ بھی پڑھیں: ایشین کرکٹ کونسل کی سربراہی پاکستان کو منتقل، محسن نقوی ایک اور اہم عہدہ سنبھالنے کے قریب
انہوں نے مزید کہا کہ قذافی اسٹیڈیم کے قریب جگہ لے لی گئی ہے جلد وہاں انٹرنیشنل معیار کے ہوٹل کی تعمیر شروع ہوجائے گی۔ اسٹیڈیمز کا کام اس لیے کرا رہے ہیں کہ چیمپیئنز ٹرافی میں کوئی مسئلہ درپیش نہ ہو۔