کمپٹیشن کمیشن آف پاکستان یعنی سی سی پی نے جی ایم کیبلز اینڈ پائپز (پرائیویٹ) لمیٹڈ اور نیو ایج کیبلز (پرائیویٹ) لمیٹڈ کو ڈسٹری بیوٹرز کی کمپٹیشن ایکٹ 2010 کی خلاف ورزی کے تحت ری سیل پرائس کو فکس کر دینے پر شوکاز نوٹس جاری کیے ہیں.
ری سیل پرائس مینٹیننس نظام کے تحت اشیا یا خدمات فراہم کرنے والی کمپنی اپنی مصنوعات کے ڈسٹری بیوٹرز سے ایک معاہدہ کے تحت قیمت کو فکس کر دیتی ہے اور اگر ڈسٹری بیوٹر اس مقررہ قیمت سے کم پر فروخت کرے تو کمپنی اس مال کی فراہمی بند کر سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:مسابقتی کمیشن آف پاکستان اور چین کے مابین مفاہمتی یادداشت پر دستخط کرنے کی منظوری
سی سی پی کے اعلامیہ کے مطابق ایسے معاہدے دوکانداروں اور ڈیلروں کو اپنا مارجن کم کر کے اشیاء کی کم قیمت پر فروخت کرنے کی صلاحیت کو ختم کرکے مارکیٹ میں مقابلے کے رجحان میں کمی کا باعث بنتا ہے، جس سے بالآخر صارفین کو نقصان پہنچتا ہے۔
بجلی کی کیبل بنانے والی ان دونوں کمپنیوں نے ڈسٹری بیوٹرز کے مارجن فکس کرنے کے لیے سرکلرز جاری کر رکھے تھے جس پر کمپیٹیشن کمیشن نے از خود نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کیا، ابتدائی تحقیقات میں واضح ہوا کہ کمپنیاں ملک کے مختلف شہروں میں موجود ڈسٹری بیوٹرز اور ڈیلروں کو کیبل کی ادھار اور نقد فروخت پر ایک متعین مارجن یا قیمت سے کم پر فروخت کرنے سے منع کر رکھا ہے۔
مزید پڑھیں: اسٹاربکس لوگو کا غیرقانونی استعمال لاہور کے کیفے کو کتنا مہنگا پڑا؟
جی ایم کیبلز نے اگست 2021 میں ‘نوٹس فار ریٹ کنٹرول’ جاری کیا ، جبکہ نیو ایج کیبلز نے ‘ریٹیل ڈسکاؤنٹ پالیسی’ متعارف کرائی ۔ دونوں کمپنیوں نے اپنے ڈیلروں پر قیمتوں کے تعین کے لئے سخت شرائط عائد کیں ۔ ان شرائط میں متعین مارجن سے کم پر فروخت پر ڈسٹری بیوٹر پر جرمانے اور ڈیلرشپ کا خاتمہ شامل تھا۔
اس نظام سے کمپنیوں نے مارکیٹ میں قیمتوں پر کمپنیوں کا کنٹرول حاصل کیا ہوا تھا۔، واضح رہے کہ کسی بھی کمپنی کی جانب سے ڈسٹری بیوٹرز کی ری سیل قیمت کو فکس کرنے کا عمل کمپٹیشن ایکٹ 2010 کی دفعہ 4 کی خلاف ورزی ہے ۔
مزید پڑھیں:سی سی پی کا ڈائمنڈ پینٹ کو گمراہ کن مارکیٹنگ پر 50 لاکھ روپے جرمانہ
بجلی کی کیبل بنانے والی ان دونوں کمپنیاں اپنے ڈسٹری بیوٹرز کی نیٹ ورک کے ذریعے پورے ملک میں پاور کیبل مارکیٹ پر اثر اندازہورہی ہیں اورصارفین کو بہترین قیمت کے حصول کے حق سے محرومی کا باعث بن رہی تھیں۔