عدالتی نظام میں بہت سی تبدیلیاں ہونی چاہییں مگر آئینی ترمیم کے لیے حکومت کے پاس نمبر پورے نہیں، رانا ثنااللہ

منگل 27 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیراعظم پاکستان کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نے کہاکہ عدالتی نظام میں بہت سی تبدیلیاں ہونی چاہییں لیکن ہمارے پاس آئینی ترمیم کے لیے نمبر پورے نہیں۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ چیف جسٹس فائز عیسیٰ کی مدت ملازمت میں توسیع کی کوئی تجویز زیر غور نہیں، اگر ایسا ہوتا بھی ہے تو وہ قبول نہیں کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں عدلیہ سے جیسے فیصلے آرہے ہیں آئینی ترمیم ملک کی ضرورت ہے، وفاقی وزیر مصدق ملک

انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ کے ججوں کی ریٹائرمنٹ کی عمر 65 سال کرنے کی تجویز زیرغور ہے، تاہم ججز کی تعداد بڑھانے کے بل میں حکومت شامل نہیں۔

رانا ثنااللہ نے کہاکہ تمام ججز قابل احترام ہیں لیکن بتایا جائے کہ ڈیڑھ سال گزرنے کے باوجود 9 مئی کا فیصلہ کیوں نہیں ہوسکا، یہاں ٹرانسفر پوسٹنگ پر اسٹے دے دیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ عدالتی نظام میں انتظامی مشینری اور بعض لوگوں نے کام روکا ہوا ہے، ان حالات میں صرف حکومت نہیں پوری قوم غیرمطمئن ہے۔

انہوں نے کہاکہ نئے چیف جسٹس پاکستان کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن وقت پر ہوجائے گا، پچھلی بار بھی قبل ازوقت نوٹیفکیشن کیا تو تنقید کی گئی۔

انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کا اسلام آباد جلسہ انتظامی بنیاد پر منسوخ ہوا، کسی سیاسی شخصیت نے علی امین گنڈاپور سے رابطہ نہیں کیا۔

یہ بھی پڑھیں کیا حکومت چیف جسٹس پاکستان کے عہدے کی مدت کا ازسر نو تعین کرنے کا ارادہ رکھتی ہے؟

مشیر وزیراعظم نے انکشاف کیاکہ تحریک انصاف والے انہیں واٹس ایپ پر ویڈیوز بھیج کر دھمکیاں دیتے ہیں کہ آپ کا وہ حال کریں گے کہ آپ یاد رکھیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp