پاکستان کو عطیہ کی گئیں ساڑھے 3 لاکھ مچھر دانیاں چوری، ڈونر کا تحقیقات کا مطالبہ

جمعرات 29 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان میں ہر سال مون سون کے موسم کے بعد ڈینگی وائرس کا حملہ ہوتا ہے، 2021 میں ڈینگی وائرس سے 224 اموات، 2022 میں 149 اموات واقع ہوئی تھیں جبکہ مریضوں کی تعداد 80 ہزار کے قریب پہنچ گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:موسم برسات کی آمد سے ڈینگی کا خطرہ، الرٹ جاری

انسداد ملیریا کے عالمی ڈونر دی گلوبل فنڈ نے اس مرتبہ ڈینگی وائرس سے بچاؤ کے لیے حکومت پاکستان کو بلوچستان میں 7 لاکھ 30 ہزار افراد کے لیے مچھر دانیاں عطیہ کی تھیں۔

مچھر دانیوں کی اس کھیپ میں سے 25 کروڑ روپے سے زائد مالیت کی 3 لاکھ 68 ہزار مچھر دانیاں کوئٹہ میں کامن مینجمنٹ یونٹ کے زیر انتظام سرکاری ویئر ہائوس سے چوری ہو گئیں ہیں۔

 گلوبل فنڈ نے حکومت پاکستان کو خط لکھ کر مچھر دانیوں کی چوری پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے جامع تحقیقات اور مچھر دانیاں برآمد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

دی گلوبل فنڈ کی جانب سے حکومت پاکستان کو لکھے گئے خط کا عکس

عالمی ڈونرز دی گلوبل فنڈ کی جانب سے وفاقی سیکرٹری وزارت صحت کے نام خط لکھا گیا ہے، جس کی کاپی وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلی بلوچستان کو بھی بھجوائی گئی ہے۔

خط میں گلوبل فنڈ نے کوئٹہ میں کامن مینجمنٹ یونٹ کے زیرانتظام سرکاری ویئر ہاؤس سے تین لاکھ 68 ہزار مچھر دانیوں کی چوری پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے اور بتایا ہے کہ ان کی مالیت 25 کروڑ روپے سے زائد بنتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:انسداد ڈینگی ویکسینیشن مہم کا آغاز کردیا گیا

حکومت پاکستان نے گلوبل فنڈ سے 2024 سے 26 تک کیلئے 2 کروڑ 70 لاکھ مچھردانیاں فراہم کرنے کی استدعا کی گئی تھی۔

خط میں کہا گیا کہ یہ مچھر دانیاں رواں سال جنوری میں صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں واقع ایک سرکاری ویئر ہاوس منتقل کی گئی تھیں اور انکی تقسیم کا آغاز گزشتہ ماہ جولائی میں ہوا تھا، تاہم چوری ہونے کے سبب بلوچستان کے ملیریا سے متاثرہ اضلاع میں مچھردانیاں تقسیم نہیں ہو سکیں۔

خط میں کہا بتایا گیا ہے کہ امدادی سامان کی انشورنس حکومت پاکستان کی ذمہ داری تھی اور حکومت پاکستان کو مچھر دانیوں کی انشورنس کرانے کی متعدد بار تنبیہ کی گئی تھیں ، تاہم کامن مینجمنٹ یونٹ کے حکام نے گلوبل فنڈ کی واضح ہدایات کو نظر انداز کیا۔

ذرائع کے مطابق کوئٹہ میں سرکاری ویئر ہاوس سے 3 لاکھ 68 ہزار مچھردانیاں رواں ماہ اگست میں چوری ہوئی تھیں، اور چوری کی نشاندہی کنٹریکٹ لینے والی غیر سرکاری تنظیم انڈس نے کی تھی، انڈس تنظیم کو بلوچستان کے 3 بڑے اضلاع میں 18 لاکھ مچھر دانیوں کی تقسیم کا کنٹریکٹ دیا گیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp