رواں برس جون تک ملکی قرضوں کا حجم 71 ہزار ارب روپے رہا، وزرات خزانہ

جمعہ 30 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وفاقی حکومت نے رواں سال جون تک ملکی اور غیر ملکی قرضوں کی تفصیلات جاری کر دیں، جن کے مطابق رواں برس جون تک ملکی قرضوں کا حجم 71 ہزار ارب روپے رہا۔

وزرات خزانہ کی جانب سے قومی اسمبلی میں جمع کرائی گئی قرضوں کی تفصیلات کے مطابق ملکی مجموعی قرضے کا 66 فیصد ملکی اور 34 فیصد غیر ملکی قرضوں پر مشتمل ہے۔ رواں برس جون تک پاکستان پر 47 ہزار ارب سے زائد ملکی اور 24 ارب سے زائد غیر ملکی قرضہ ہے۔ حکومت کی جانب سے ملکی قرضہ حکومتی سیکیورٹی کے اجرا، بیرونی قرضہ، ترقیاتی شراکت داروں اور کمرشل اداروں سے حاصل کیا جا رہا ہے۔

مزید پڑھیں:کس پارٹی کے دور حکومت میں سرکاری بینکوں سے سب سے زیادہ قرضے معاف کرائے گئے؟

رواں برس 2024 میں 18 ہزار 7 سو ارب روپے جبکہ 2025 میں 8 ہزار 7 سو ارب قرض کی ادائیگی کی جائے گی۔ 2026 میں 7 ہزار 6 سو اور 2027 میں 4 ہزار 3 سو ارب قرض کی ادائیگی کی جائے گی۔

2028 میں 6 ہزار اور 2029 میں 8 ہزار 4 سو ارب سرکاری قرض کی ادائیگی کی جائیگی۔ 2030 میں 2 ہزار 4 سو اور 2031 میں 2 ہزار 6 سو جبکہ 2031 میں 1 ہزار ارب سے زائد سرکاری قرض کی ادائیگی شیڈول ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

لاہور میں ہیوی وہیکلز ڈرائیونگ ٹریننگ اسکول کا قیام، وزیر اعلیٰ پنجاب کا محفوظ سفر یقینی بنانے کا وژن

ملک کے شمال مشرق میں زلزلے کے جھٹکے، لوگ گھروں سے باہر نکل آئے

ڈیرہ اسماعیل خان: داناسر میں المناک ٹریفک حادثہ، ایک ہی خاندان کے 11 افراد جاں بحق

ایشیا کپ، 41 سال بعد پاک-بھارت فائنل ہونے کو تیار، ٹورنامنٹ فائنلز میں پاکستان کا پلڑا بھاری

پی ٹی سی ایل گروپ اور مرکنٹائل نے پاکستان میں آئی فون 17 کی لانچ کا اعلان کردیا

ویڈیو

’میڈن اِن پاکستان‘: 100 پاکستانی کمپنیوں نے بنگلہ دیشی مارکیٹ میں قدم جمالیے

پولیو سے متاثرہ شہاب الدین کی تیار کردہ الیکٹرک شٹلز چینی سواریوں سے 3 گنا سستی

وائٹ ہاؤس: وزیراعظم اور امریکی صدر کے درمیان اہم ملاقات ختم، فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی شریک تھے

کالم / تجزیہ

بگرام کا ٹرکٖ

مریم نواز یا علی امین گنڈا پور

پاکستان کی بڑی آبادی کو چھوٹی سوچ کے ساتھ ترقی نہیں دی جا سکتی