سوئٹزرلینڈ کی حکومت نے حماس پر پابندی کے مسودہ قانون کی منظوری دے دی، پابندی قانون کے مسودے میں حماس کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا گیا ہے۔ تاہم، ناقدین کا کہنا ہے کہ حماس پر پابندی سے سوئٹرز لینڈ کا فلسطین تنازع میں ثالث کا کردار ختم ہو جائے گا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سوئٹزرلینڈ کے قانونی مسودے میں پابندی کی خلاف ورزی کرنے والوں کے لیے قید یا جرمانے کی سزا بھی مقرر کی گئی ہے۔ تاہم، حماس پر پابندی کے قانونی مسودے کو منظوری کے لیے پارلیمنٹ بھیجا جائے گا۔
مزید پڑھیں: شہید اسماعیل ہنیہ سمیت حماس کے 6 رہنماؤں کیخلاف امریکا میں فرد جرم عائد
سوئس فیڈریشن آف جیوش کمیونٹیز (ایس آئی جی) اور پلیٹ فارم آف لبرل جیوز ان سوئٹزرلینڈ (پی ایل جے ایس) طویل عرصے سے حماس کو سوئٹزرلینڈ میں ایک دہشتگرد گروپ قرار دینے کی کوشش کر رہے تھے۔
دوسری جانب ناقدین نے حماس پر پابندی کے قانونی مسودے کی منظوری پر شدید تنقید کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حماس پر پابندی سے سوئٹرز لینڈ کا فلسطین تنازع میں ثالث کا کردار ختم ہو جائے گا۔
ناقدین نے متنبہ کیا ہے کہ اس طرح کے اقدام سے سوئٹزرلینڈ کی ایک غیر جانبدار ملک کی حیثیت پر سوالیہ نشان اٹھ گیا ہے، جس کا دوسری ریاستوں کے ساتھ کوئی باضابطہ اتحاد نہیں ہے، اور اس طرح بات چیت میں ثالث کے طور پر کام کرنے کی اس کی اہلیت پر بھی سوالیہ نشان ہے۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ جنگ بندی مذاکرات: اسرائیل اور حماس کے درمیان معاہدہ نہ ہوسکا
واضح رہے سوئٹزرلینڈ میں مقیم یہودی گروپ کافی عرصے سے حماس کو دہشتگرد تنظیم قرار دینے کی کوششوں میں مصروف تھا۔ گزشتہ روز صہیونیوں کی کوششیں رنگ لے آئیں اور سوئٹزرلینڈ میں حماس پر پابندی لگانے اور دہشتگرد قرار دینے میں کامیاب ہوگئے۔